جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

فیفا ورلڈ کپ 2022 کا فائنل چینی کمپنی کے تعمیر کردہ جدید ترین اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)فیفا ورلڈ کپ 2022 کے فائنل کے لیے مرکزی اسٹیڈیم قطر کے ساحلی شہر لوسیل میں واقع ہے، اس اسٹیڈیم کو چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن (سی آر سی سی ) نے تعمیر کیا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے سی آر سی سی کے پاکستانی کنٹریکٹ مینیجر محمد سیف اعجاز نے گرمی کے باوجود اپنے ساتھی کارکنوں کی کوششوں کی تعریف کی۔

سیف اعجاز نے کہا کہ اتنے بڑے تعمیراتی منصوبے میں حصہ لینے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا اور میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے یہ موقع ملا۔ یہ منصوبہ نہ صرف قطر کیلئے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مشہور پروجیکٹ ہے۔ اس سے مستقبل میں میرے کیریئر میں مدد ملے گی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ اس تعمیر کا حصہ بننا کیسا لگا، اس نے کہا کہ اس سے انہیں قطر کی روایات اور ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملی، اور یہ کہ اس نے وہاں تقریباً 5 سال گزارے جہاں مقامی قانون کے مطابق سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا تھا، قطع نظر اس کے کہ آپ غیر ملکی یا مقامی شہری۔ انہوںنے کہا سب کچھ مشکل تھا فیفا اس پروجیکٹ میں شامل تھا، اور ہمیں 300 سے زائد ذیلی کنٹریکٹرز کا انتظام کرنا تھا، لیکن ہم نے اسے کامیابی سے انجام دیا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے سینئرز بہت مہربان، اچھے اور مددگار تھے، خاص طور پر چینی فیلوز جنہوں نے مدد کی۔ مجھے بہت خوشی ہے۔ مجھے اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ کام کرنے پر خوشی ہے۔ انہوں نے مجھ میں ذمہ داری اور اعتماد کا احساس پیدا کیا۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ ان کے اور ان کی کمپنی کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ لوسیل اسٹیڈیم کی تعمیر کا حصہ بنیں جو ورلڈ کپ فائنل کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی ٹھیکیدار نہ صرف مالی طور پر مضبوط ہیں بلکہ ہنر مند اور محنتی بھی ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہم نے اس منصوبے کو وقت پر مکمل کیا، اور مجھے یقین ہے کہ اگر اسے کسی اور غیر ملکی کمپنی نے بنایا ہوتا تو یہ ان کے لیے نہ صرف مالی بلکہ تکنیکی طور پر بھی مشکل ہوتا۔ چینی اسٹیل کنٹریکٹرز نے قابل تعریف کارکردگی کا مظاہرہ کیا کیونکہ اس پراجیکٹ کا سٹیل بلڈنگ حصہ ہے۔

یہ سب سے مشکل تھا، اور میں نے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن کمپنی کو یہ ٹھیکہ دینے کے قطر حکومت کے فیصلے کو سراہا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن (سی آر سی سی ) کے لیے 10 سال کام کرنے

والے 42 سالہ سیف نے کہا کہ چینی کارکن بہت پیشہ ور اور محنتی ہیں، کام کے دوران انھیں زبان ہی میں واحد رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہاں موجود تمام کارکنان چینی انجینئرز کی بدولت اس رکاوٹ کو عبور کرنے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے ترجمہ میں ان کی مدد کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…