اسلام آبان (نیو ز ڈ یسک( امریکی قدامت پسند تجزیہ کار چارلی کرک فائرنگ کے ایک قاتلانہ حملے میں جان کی بازی ہار گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چارلی کرک کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں خطاب کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ وہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے متعلق تقریر کر رہے تھے کہ اچانک گولیوں کا نشانہ بنے۔ زخمی حالت میں انہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا اور سرجری بھی کی گئی، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔
حملہ آور ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی سوچ اور مسائل کو کرک جیسا کوئی اور نہیں سمجھتا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں اتوار تک پرچم سرنگوں رہیں گے۔خیال رہے کہ چارلی کرک یوکرینی حکومت پر سخت تنقید کرتے رہے تھے۔ وہ امریکا کی جانب سے یوکرین کو فوجی امداد دینے کے مخالف تھے اور روس کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے حامی سمجھے جاتے تھے۔