اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایک طرف عمران خان کا دباؤ اور دوسری جانب مشکل فیصلوں سے دو بیانیوں کا شکار مسلم لیگ ن مزید تقسیم کا شکار ہوگئی ہے۔نجی ٹی وی اے آروائی کے ذرائع کے مطابق ایک طرف عمران خان کا دباؤ اور دوسری طرف
مشکل فیصلوں نے مسلم لیگ ن کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ اب پارٹی دو بیانیوں کے باعث مزید تقسیم کا شکار نظر آ رہی ہے اور پارٹی میں اب اس بات پر غور ہو رہا ہے کہ مشکل معاشی حالات پر قابو اور پارٹی کی گرتی سیاسی ساکھ کو کیسے بحال کیا جائے؟ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کی بحالی کے حامی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ہمارے اس بیانیے کو عوام میں بہت پذیرائی ملی تھی۔ دوسری جانب پارٹی میں اس بحث کے چھڑنے پر وزیراعظم شہباز شریف جو مفاہمانہ پالیسی کے ہمیشہ حامی رہے ہیں وہ مزید دباؤ کا شکار ہوگئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کیا واپس ووٹ کو عزت دو کے بیانے کی طرف جائے گی؟ یا موجودہ مفاہمانہ کردار ہی جاری رکھے گی؟ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے پارٹی میں روز کی بنیاد پر زومز پر میٹنگ ہو رہی ہیں جس کی قیادت ن لیگ کے قائد نواز شریف کر رہے ہیں اور اس میں اختلاف رائے بڑے پیمانے پر سامنے آ رہا ہے۔