تہران (این این آئی )ایران میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران ایرانی پولیس کی فائرنگ سے 9 سالہ بچے کی ہلاکت کے بعد مظاہرے ایک بار پھر شدت اختیار کرگئے ۔ رپورٹ کے مطابق ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں گزشتہ 2 ماہ سے احتجاج جاری ہیں۔تازہ ہنگامہ آرائی قطر میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں ایرانی ٹیم کے ردعمل پر ہوئی ہے جو 14 نومبر کو انگلینڈ کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلے گی۔ایران کے جنوب مغربی شہر ایزاہ میں 9 سالہ کیان پیرفالک کی آخری رسومات کے لیے سینکروں لوگ جمع تھے۔9 سالہ کیان کی والدہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کے بیٹے پر گولی چلائی تھی جبکہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ کیان پیرفلاک دہشت گرد حملوں کے دوران مارا گیا تھا۔