لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب پولیس کی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے تسلسل کیلئے تمام اداروں کا آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ضروری ہے،اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہیے ،ملزم نوید کی حفاظت کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے ،
حقیقی آزادی مارچ اسی مقام سے شروع کیا جائے گا جہاں قاتلانہ حملہ کیا گیا ۔ اپنی رہائشگاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عوام کی مسلسل حمایت اور سچ کیلئے باہر نکلنے کے جذبے کو سراہتا ہوں۔ہر صورت عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوششیں کرنے والوں کو عیاں کیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ مجھے معلوم تھا یہ مجھے ماریں گے اس لئے پہلے ہی ویڈیو ریکارڈ کرا دی تھی ۔ جب مضبوط ہونے لگے تو دوسرا منصوبہ بنایا گیا ، دوسرا منصوبہ سلمان تاثیر کی طرح قتل کرنے کا بنایا ، اس حوالے سے جلسے میں بھی بتایا کہ ان کی کیا منصوبہ بندی ہے ۔ عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی معلوم تھاکہ گوجرانوالہ یا گجرات میں حملہ ہو گا اور مجھے قتل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ جن لوگوں کے نام دئیے ہیں اگر وہ ملزم نہیں تو تفتیش سے نکل جائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ملزم نوید کی حفاظت کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے ۔ ملزما نوید کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے۔ عمران خان نے کہا کہ اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہیے ۔علاوہ ازیں عمران خان سے ترجمان وزیر اعلی و حکومت پنجاب مسرت جمشید چیمہ، فواد چوہدری، فرخ حبیب ،حافظ فرحت ، پارٹی کے قانونی ماہرین نے بھی ملاقات کی ۔ جس میں مجموعی سیاسی صورتحال، پنجاب پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر اور لانگ مارچ حوالے سے تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی گئی ۔