واشنگٹن(این این آئی)امریکی وائٹ ہاوس نے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ ایران میں رجیم کی تبدیلی کی کوئی علامات نہیں ہیں۔ ‘یہ بات وائٹ ہاوس میں قومی سلامتی کے امور سے متعلق معاون جان کربی نے کہی ۔جان کربی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کی اس بارے میں تقریر کے تاثر کو کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
کربی نے کہا کہ صدر جو بائیڈن ایرانی مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے تھے۔واضح رہے امریکی صدر جو بائیڈن نے کا تھا ‘ہم ایران کو آزاد کرانے جارہے ہیں۔جان کربی نے کہاکہ صدر کی طرف سے یہ کہے جانے کا مطلب ایرانی مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک بے تکلفانہ انداز میں بات کر رہے تھے۔یاد رہے صدر جو بائیڈن نے یہ تقریر کیلفورنیا میں ایک انتخابی مہم کے دوران ایک ریلی میں یہ تقریر کی تھی۔ اس موقع پر ایرانی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی عوام جلد خود کو آزاد کرا لیں گے۔ تاہم وائٹ ہاوس کے معاون نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ‘یہ ایران کے لوگوں انحصار ہے کہ وہ اپنا مستقبل کیا طے کرتے ہیں۔جان کربی نے مزید زور دے کر کہا ‘ ہم نہیں جانتے کہ ایرانی رجیم کب تک تبدیل ہو جائے گی۔البتہ جان کربی نے یہ ضرور کہا ‘ ایرانی رجیم کو اپنی غلطیوں کی وجہ سے مسائل کا سامان ضرور کرنا پڑ رہا ہے۔ اس پس منظر میں امریکہ اپنا کام ضرور جاری رکھے گا کہ ایرانی رجیم کو اپنے ہی لگوں کے ساتھ کیے گئے سلوک کا جواب دینا پڑے۔ایران میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد 16 ستمبر سے مسلسل احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہروں کے دوران بیسیوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ بہت بڑی تعداد گرفتار کی جاچکی ہے۔