واشنگٹن(این این آئی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مسلح افواج خودکو سیاست سے دور کرچکیں اور دور ہی رہنا چاہتی ہیں،مضبوط معیشت کے بغیر قوم اپنے ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکے گی اور مضبوط معیشت کے بغیر سفارتکار نہیں ہوسکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں ظہرانے کے موقع پر کیا۔تقریب میں شریک افراد کے
مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے ظہرانے سے پہلے اجتماع سے خطاب کیا جس کے بعد مہمانوں سے گفتگو کرتے ہوئے غیر رسمی بات چیت بھی کی۔ آرمی چیف نے جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اس موقع پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مسلح افواج خودکو سیاست سے دور کرچکیں اور دور ہی رہنا چاہتی ہیں۔آرمی چیف نے کہاکہ ملک کی بیمار معیشت کو بحال کرنا معاشرے کے ہر حصے دار کی ترجیح ہونی چاہیے، مضبوط معیشت کے بغیر قوم اپنے ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکے گی اور مضبوط معیشت کے بغیر سفارتکار ی نہیں ہوسکتی۔ ظہرانے کے بعد آرمی چیف امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے لیے پینٹاگون گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاید باجوہ نے سیکرٹری دفاع ریٹائرڈ جنرل لائیڈ جیمز آسٹن 3، مشیر قومی سلامتی جیکب جیرمیا سلیوان، اور ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی روتھ شرمن سے ملاقات کی۔
ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آرمی چیف نے حمایت پر امریکی حکام کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی بحالی/بحالی کے لیے ہمارے عالمی شراکت داروں کی مدد انتہائی ضروری ہو گی۔
اس ضمن میں دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعاون کی طویل تاریخ ہے اور اقتصادی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے بہتری کو جاری رکھیں گے۔اس کے علاوہ دونوں فریقین نے افغانستان سمیت اہم بین الاقوامی مسائل اور انسانی بحران سے بچنے اور خطے میں امن و استحکام کو بہتر بنانے کے لیے تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔