اسلام آباد، کراچی (این این آئی)ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے فیک اورخفیہ اکاؤنٹس میں کاروباری گروپوں کی جانب سے کروڑوں روپے چندہ دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف ائی اے) نے پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں 15 اداروں کونوٹس بھیج دیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کاروباری اداروں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو فنڈنگ غیر قانونی ہے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ ایف آئی ایکی تحقیقات میں اب تک پی ٹی آئی کے7 جعلی اور خفیہ اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے اکاؤنٹس کوآپریٹ کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ذاتی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) تحقیقات کررہی ہے۔دوسری جانبسندھ ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لائیو کوریج پرپابندی کو پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر علی حیدرزیدی نے چیلنج کردیاہے۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی حیدرزیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی۔آئینی درخواست عمرسومرو ایڈووکیٹ کے توسط سے دائرکی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ 20 اگست پیمرا کا نوٹیفکیشن خلاف قانون ہے۔علی زیدی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ لائیو کوریج آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترداف ہے۔
20 اگست پیمرا کے نوٹی فکیشن کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ آئینی درخواست کے فیصلے تک پیمرا نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔وزرات اطلاعات و نشریات، چیئرمین پیمرا، پی بی اے کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔عمرسومرو ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ میں کچھ حقائق عدالت کو بتانا چاہتا ہوں جس پرعدالت نے پوچھا کہ درخواست گزارکون ہے؟
وکیل عمرسومرونے جواب دیا کہ علی زیدی پی ٹی آئی سندھ کے سربراہ ہیں جس پرجسٹس آغا فیصل نے کہا کہ جس پر پابندی عائد ہے وہ خود درخواست گزار کیوں نہیں؟جسٹس محمد جنید غفارنے کہا کہ پیمرا کا فیصلہ پارٹی کے خلاف نہیں۔ پیمرا کا فیصلہ ایک شخص کے خلاف ہے پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟ پارٹی کا تو کوئی کیس ہی نہیں؟
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مطمئن کیا جائے کہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟جسٹس محمد جنید غفارنے ریمارکس دیئے کہ پابندی فرد واحد پر لگائی گئی، فرد واحد کی پابندی پر پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 26 اگست کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ پیمرا نے عمران خان کے براہ راست خطاب نشر کرنے پر 20 اگست کو پابندی عائد کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔