اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیسے کے بغیر سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟،الیکشن کمیشن نے بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے کو فارن فنڈنگ قرار دیا ہے، اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو جو اوورسیزپاکستانی
31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں تو پھر وہ کیا ہے؟ الیکشن کمیشن کو کیا پتا بھی ہے فنڈ ریزنگ کیسے ہوتی ہے؟ ،یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے سرعام پیسے دیئے، الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہ لیا، سندھ ہاؤس میں 20 سے 25 کروڑ کی منڈی لگی، الیکشن کمیشن کو فرق نہیں پڑا، الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی،اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کیلئے کوششیں کررہا تھا، ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائیگی،آئین ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے،ان کواتنا خوف کیوں ہے؟،25مئی کو شیلنگ، گرفتاریاں کر کے ظلم کیا گیا، ایسے لگا جیسے کوئی دشمن کی فوج آگئی ہو،یہ سمجھ رہے تھے عوام خوف میں آجائیں گے۔الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کے دوران کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ اسلام آباد کوقلعہ بنادیا گیا ایسے لگا جیسے کوئی باہر سے حملہ کرنے لگا ہے، آئین ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، 26سال سے ہمیشہ کوشش رہی آئین وقانون کے اندر رہ کراحتجاج کریں، ان کواتنا خوف کیوں ہے، یہ سمجھنا بہت ضروری ہے ان کو اتنا خوف کیوں ہے؟
انہوں نے سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی تھی،یہ سمجھ رہے تھے کہ شاید لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے،اللہ نے لوگوں کے دل ایسے موڑے عوام سڑکوں پرآگئی، ہم نے 25 مئی کو پْر امن احتجاج کی کال دی،انہوں نے 25 مئی کو ظلم کیا کبھی نہیں بھولوں گا،25مئی کو شیلنگ، گرفتاریاں کر کے ظلم کیا گیا، ایسے لگا جیسے کوئی دشمن کی فوج آگئی ہو،یہ سمجھ رہے تھے عوام خوف میں آجائیں گے۔انہوںنے کہاکہ ضمنی الیکشن میں پنجاب کی انتظامیہ کو
خفیہ مدد مل رہی تھی،ضمنی الیکشن میں ان کو سب سے بڑا جھٹکا پڑا،دھاندلی کے باوجود یہ ضمنی الیکشن ہار گئے، چیلنج کرتا ہوں مظفرگڑھ کی سیٹ کو جب بھی کھولا جائیگا، دھاندلی سامنے آئے گی،انہوں نے ہماری پارٹی توڑنے کیلئے بھی پیسہ چلایا،جب یہ تمام حربوں میں فیل ہوئے تو انہوں نے آخر میں الیکشن کمیشن کو استعمال کیا،تمام حربے فیل ہو جائیں گے ، بھٹو کو جب قتل کیا گیا تو ان کو خوف تھا اگر عوام میں آ گیا تو سنبھالا نہیں جائے
گا،جن لوگوں نے بھٹوکا جوڈیشل قتل کیا یہی لوگ تب تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ان کی سنیئر لیڈر شپ جا کر کہتی ہے ،تحریک انصاف کا فیصلہ جلدی کرو، الیکشن کمیشن نے اپنی حدود سے باہر نکل کر کچھ فیصلے کیے، ان کو خوف ہے قوم آزاد ہو رہی ہے اور سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا ہے جس کے ذریعے حکومتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے، اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لیے کوششیں کر
رہا تھا، جب ای وی ایم آئے گا تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہوجائے گی، جب ووٹنگ ختم ہوتی ہے تو ہر قسم کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن سروے کرنے والی پٹن کے مطابق 163طریقوں سے دھاندلی کی جاتی ہے، ای وی ایم سے 130 دھاندلی کے طریقے ختم ہو جاتے ہیں، ہم اسی لیے ای وی ایم کو لانے کی کوشش کررہے تھے، ایران، بھارت میں ای وی ایم کو استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کرکٹ میں پہلے اپنے
اپنے امپائر ہوتے تھے، کرکٹ میچ میں واحد کپتان تھا جو پہلی بار نیوٹرل امپائر لیکر آیا، دونوں جماعتوں نے ای وی ایم کو لانے سے روکا، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر انہوں نے ای وی ایم کو سبوتاژکیا۔عمران خان نے کہا کہ یہ الیکشن کے ذریعے سیٹیں دے کر پارٹیوں کو کنٹرول کرتے ہیں، فلانے کو اتنی اور فلانے کو اتنی سیٹیں دیدو، سینیٹ الیکشن میں ہم نے کہا خفیہ کے بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹنگ کرائیں، اس الیکشن کمیشن نے سینیٹ
میں شوآف ہینڈ نہیں ہونے دیا۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے سرعام پیسے دیئے، الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہ لیا، سندھ ہاؤس میں 20 سے 25 کروڑ کی منڈی لگی، الیکشن کمیشن کو فرق نہیں پڑا، الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ
سے تبدیلی آئے گی، ہمارے لوگ اس لیے ووٹ نہیں ڈالتے انہیں پتا ہے فرق نہیں پڑے گا، یہ لوگ حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتے۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ اگر ایک سیاسی جماعت نے چلنا ہے تو اس کو پیسے چاہئیں، ایئر مارشل اصغر خان سمیت بڑے بڑے لوگوں نے پارٹیاں بنائی لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نہ چل سکیں، ضیا الحق کو نوازشریف سیاست میں لیکر آیا، جب نوازشریف سیاست میں آیا تو چھانگا مانگا کی سیاست شروع ہوئی، یہ
دو مافیاز بیٹھے ہوئے تھے، جب میں نے سیاسی جماعت بنائی تو پیسہ اکٹھا کرنا بڑا مشکل تھا، بیرونِ ملک پاکستانیوں نے سب سے پہلے مجھے پیسہ دیا اور سپورٹ کیا، شوکت خانم کا آدھا پیسہ بیرون ملک پاکستانی دیتے ہیں، تحریک انصاف واحد جماعت جس نے پولیٹیکل فنڈ ریزنگ شروع کی، دنیا میں سیاسی جماعت فنڈ ریزنگ کرتی ہے، ان دوپارٹیوں سے پوچھیں انہوں نے فنڈ ریزنگ نہیں کی، انہیں کوئی پیسہ نہیں دیتا، الیکشن کمیشن سے
اس لیے کہا تھا ن لیگ، پیپلزپارٹی کی فنڈ ریزنگ بھی سامنے لائی جائے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے کو فارن فنڈنگ قرار دیا ہے، اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو جو اوورسیزپاکستانی 31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں تو پھر وہ کیا ہے؟ الیکشن کمیشن کو کیا پتا بھی ہے فنڈ ریزنگ کیسے ہوتی ہے؟ یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے، جب کسی بیرون ملک سے پیسہ اکٹھا کریں وہ فارن فنڈنگ ہے، اگر آپ نجی کمپنی سے
پیسہ لیں یہ فارن فنڈنگ ہے۔ انہوں نے کہا ووٹن کرکٹ کلب سے پیسے آئے، عارف نقوی سے پیسے 2012 میں لیے، عارف نقوی پر چارج 2018ء میں لگے، عارف نقوی نے ایک کھانا دبئی، ایک لندن میں کیا تھا، کیا مجھے خواب آنا تھا کہ 6 سال بعد عارف نقوی پر کوئی فراڈ کا چارج لگے گا؟ بتایا جائے کونسا غلط کام کیا جو کہا گیا فوری ایکشن لینا چاہیے۔انہوں نے کہا فوری عمران کو نااہل کرو، بیانِ حلفی اور سرٹیفکیٹ میں فرق ہوتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ شہبازشریف نے عدالت میں کہا نوازشریف واپس آجائیں گے اس کو بیان حلفی کہتے ہیں، سرٹیفکیٹ کا مطلب بالکل مختلف ہے، شوکت خانم کا تقریباً سالانہ بجٹ 16 ارب روپے ہے، فنانشل ٹائمزکے مطابق شریف برادران کو رشوت کے طور پر کروڑوں دیئے گئے وہ کسی کوپتا نہیں چلے۔انہوں نے کہا کہ سرٹیفکیٹ میں لکھا ہے جہاں تک مجھے پتا ہے یہ اکاؤنٹ ٹھیک ہے،اس پر شیطان کے چیلے بڑے خوش ہوئے اس کو ہٹانے کا موقع
مل گیا ہے،ان لوگوں کوشرم آنی چاہیے،کرائم منسٹر اور ان کے بیٹے پر 24 ارب کرپشن کے کیسزتھے اس الیکشن کمشنر کو شرم نہیں آئی، الیکشن کمشنرنے چور باپ، بیٹے کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی، اس وقت 60 فیصد کابینہ ضمانتوں پر ہے کدھرتھی الیکشن کمیشن؟مجھے شرم آتی ہے ایسے لوگ فیصلے کرتے ہیں،ان کے پیچھے لوگ ذاتی مفاد، انا کیلئے ڈرامے کرتے ہیں، بیرونی آقاؤں کے مطابق ہمیں یہ غلام رکھنا چاہتے ہیں،یہ سارا ڈرامہ ہمیں غلام رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے،
عوام کوسمجھنا چاہیے یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے،پیچھے سے ڈوریوں کو ہلایا جاتا ہے، یہ چور30سال سے چوریاں کر رہے ہیں، قوم کوجگانا چاہتا ہوں اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں،یہ ہمیں بیرون ملک کے جھوٹے آقاؤں کے سامنے جھکانا چاہتے ہیں،پچھلے چارماہ میں قوم میں بیداری آگئی ہے،یہ جومرضی حربے استعمال کرلیں بیداری اورشعورکا جن واپس نہیں جائے گا،یہ قوم نبیؐ کی عاشق ہے اب یہ کنٹرول سے باہرنکل گئے ہیں،شیطان کے چیلوں سے جنگ آرام سے نہیں جیتی جائے گی آپ سب نے میرے ساتھ مل کرجدوجہد کرنی ہے۔