اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)سابق صدر و جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی فیملی نے ان کی بیماری سے متعلق ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیملی کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی کیلئے ملکی قیادت کے رابطہ کرنے پر شکرگزار ہیں۔
پاکستان واپسی سے پہلے طبی، قانونی اور حفاظتی چیلنجز کوبغور دیکھ رہے ہیں۔پرویزمشرف کی فیملی کے مطابق پاکستان میں مطلوبہ ادویات اورطبی سہولیات نہیں ہیں۔دوسری جانب سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو ڈاکٹروں نے بھی سفر کرنے سے منع کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق صدر کی بات کرتے ہوئے سانس اکھڑتی ہے جبکہ یو اے ای کی حکومت سابق صدر کو بوئنگ۔777 فراہم کرنے کی تیاری کررہی ہے تاہم سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کا جلد وطن واپسی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے کیوں کہ ڈاکٹروں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ فضائی سفر سے اجتناب کریں۔متحدہ عرب امارات کی حکومت انہیں بوئنگ۔777 طیارے کو ائیر ایمبولینس میں منتقل کرکے فراہم کرنے کو تیار ہے، جس میں وہ تمام آلات اور سہولیات میسر ہوں گی جو پاکستان منتقل ہونے کے لیے ضروری ہے۔طارق عزیز جو کہ پرویز مشرف کے پرنسپل سیکرٹری اور نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل بھی رہے، انہوں نے بھی تصدیق کی کہ جنرل پرویز مشرف وطن واپس آنا چاہتے ہیں تاہم ڈاکٹروں نے منع کر دیا ۔طارق عزیز کے مطابق سابق صدر کے گھر والوں نے ان تمام افراد سے اظہار تشکر کیا ہے جنہوں نے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پرویز مشرف کی صحت یابی کی دعائیں کی ہیں، پرویز مشرف اور ان کی اہلیہ بیماری سے زیادہ تنہائی کے باعث پریشان ہیں کیوں کہ یہ ان کے لیے زیادہ تکلیف دہ ہے۔