کابل(این این آئی)طالبان کی مذہبی پولیس نے جنوبی افغان شہر قندھار میں پوسٹرز آویزاں کیے ہیں جن پر لکھا ہے کہ مسلمان خواتین جو اپنے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے والا حجاب نہیں پہنتیں وہ جانوروں کی طرح نظر آنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پوسٹرز پر تحریر ہے کہ مسلمان خواتین جو حجاب نہیں پہنتیں وہ جانوروں کی طرح نظر آنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ایسے پوسٹرز بہت سے کیفے اور دکانوں کے ساتھ ساتھ طالبان کے گڑھ قندھار میں اشتہاری ہورڈنگز پر بھی چسپاں کیے گئے ہیں۔پوسٹرز کے مطابق مختصر، تنگ اور جسم جھلکانے والا لباس پہننا ہیبت اللہ اخندزادہ کے فتوے کے بھی خلاف ہے۔کابل میں وزارت کے ترجمان سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا لیکن ایک اعلی مقامی عہدیدار نے تصدیق کی کہ پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔قندھار میں وزارت کے سربراہ عبدالرحمن طیبی نے کہا کہ ہم نے یہ پوسٹرز لگائے ہیں اور وہ خواتین جن کے چہرے عوامی مقامات پر ڈھانپے نہیں ہوتے، ہم ان کے اہل خانہ کو مطلع کریں گے اور فتوے کے مطابق اقدامات اٹھائیں گے۔ہیبت اللہ اخوندزادہ کے فتوے میں متعلقہ حکام کو حکم دیا گیا کہ جو خواتین ان احکامات کی تعمیل نہیں کرتی ان کے مرد رشتہ داروں کو سرکاری ملازمت سے معطل کردیں۔طالبان کے پہلے دور اقتدار میں خواتین کے لیے برقعہ پہننا لازم تھا جو کابل سے باہر اب بھی عام ہے۔