کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 204 روپے کی سطح کو عبور کر گیا ہے جو گذشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر 202.65 پر بند ہوا تھا۔امریکی ڈالر کی قیمت بڑھنے سے غیر ملکی قرضوں میں بھی بھاری اضافہ ہوگیا ہے ۔
دوسری جانب پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی کا رجحان غالب رہا جس کے باعث سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 1000 سے زائد کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔سٹاک مارکیٹ میں پیر کے روز کاروبار کے آغاز پر ہی فروخت کا دباؤ نظر آیا جس کی وجہ سے انڈیکس میں مسلسل کمی دیکھی گئی۔مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں ۔ مارکیٹ میں پریشانی کا عالم ہے ،تجزیہ کاروں کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں مندی کی وجہ وفاقی بجٹ میں ہونے والے کچھ اقدامات ہیں جس پر سٹاک مارکیٹ نے منفی رد عمل دیا ہے۔ان کے مطابق بجٹ میں بینک کاری شعبے پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا اور اس شعبے کو سٹاک مارکیٹ میں ہیوی ویٹ شعبہ سمجھا جاتا ہے لہذا اس پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے نے سٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان پیدا کیا ہے۔یاد رہے کہ موجودہ اتحادی حکومت کے آنے کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔