منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ گاڑیوں کے مقامی اسمبلرز حکومتی فیصلے پر پھٹ پڑے

datetime 11  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)نئے مالی سال کے بجٹ سے ناخوش گاڑیوں کے مقامی اسمبلرز نے کہا ہے کہ انڈسٹری کی تجویز کے بغیر حکومت نے خود ہی 1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسمبلرز کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ امتیازی ہے اور اس کے نتیجے میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئے گی۔نئے مالی سال کے بجٹ میں

1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی خریداری پر ایڈوانس ٹیکس دوگنا کر دیا گیا ہے ،50 لاکھ روپے یا اس سے زائد کی الیکٹرک گاڑیوں پر 3 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔شرمین سیکیورٹیز کے ایک تجزیہ کار کے مطابق 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی گاڑیوں پر 2 فیصد کا کیپٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) بھی لگادیا گیا ہے، حکومت نے پہلے ہی موٹر گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی بجٹ آٹو اسمبلرز کیلئے منفی اشارہ کرتا ہے کیونکہ ان اقدامات کا مقصد مہنگی لگژری درآمدات کو کم کرنے کے لیے طلب کو کم کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ منفی اثرات مہنگی گاڑیوں پر زیادہ نظر آنے کا امکان ہے جبکہ قیمتوں میں فرق اور ایندھن کی بچت کی وجہ سے 1000 سی سی اور اس سے کم کی گاڑیوں کی مانگ معمولی طور پر متاثر ہوگی۔صدر لکی موٹر کارپوریشن آٹو موٹیو ڈویژن محمد فیصل نے اسے موجودہ معاشی حالات میں مجموعی طور پر اچھا بجٹ قرار دیا تاہم ان کا خیال ہے کہ چند تجاویز امتیازی ہیں اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی فروخت پر منفی اثر ڈالیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر ودہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کو صرف مخصوص گاڑیوں کی بجائے مکمل سطح پر بڑھایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 1600 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں پر ڈبلیو ایچ ٹی میں مجوزہ اضافے سے کچھ اسمبلرز کو ایک ہی کیٹگری میں مقابلہ کرنے کے باوجود کم سائز کے انجن کی وجہ سے مسابقتی مصنوعات پر بڑا فائدہ ملے گا۔

محمد فیصل نے کہا کہ حکومت کو بغیر کسی رعایت کے ڈبلیو ایچ ٹی میں اضافہ کرنا چاہیے، یہ قدم یقینی طور پر معیشت میں مزید دستاویزی اقدام کی حوصلہ افزائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ 2 فیصد سی وی ٹی سے گاڑیوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا جو روپے کی قدر میں تیزی سے کمی، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے، آٹو فنانسنگ پر پابندی سمیت لاگت میں دیگر اضافے کی وجہ سے پہلے سے سست طلب کو مزید کم کر دے گا۔

انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اسمبلرز کو پہلے ہی اپنے انتظامی معاملات سنبھالنے کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ حالیہ شرط کی وجہ سے وہ 20 مئی سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کی اجازت حاصل نہیں کر سکے۔

ڈائریکٹر جنرل پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن عبدالوحید خان نے کہا کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایڈوانس ٹیکس میں اضافے کی تجویز نہیں دی گئی تھی اور یہ حکومت کا اپنا فیصلہ ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ یہ اضافہ ٹیکس فائلرز کے لیے ایڈجسٹ ایبل ہو گا اور استعمال شدہ اور درآمد شدہ نئی گاڑیوں سمیت تمام غیر رجسٹرڈ گاڑیوں پر لاگو ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا بنیادی ہدف نان فائلرز ہیں جنہوں نے انکم ٹیکس ادا کیے بغیر مہنگی گاڑیوں خریدیں۔ چیئرمین آل پاکستان کار ڈیلرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن میاں شعیب احمد کا خیال ہے کہ ایڈوانس ٹیکس میں اضافے کا اطلاق درآمد کی گئی استعمال شدہ گاڑیوں پر نہیں ہوتا، پورے بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کے سیکٹر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…