پی ٹی آئی اور ن لیگ کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی جلسوں کا اعلان کر دیا

7  مئی‬‮  2022

کراچی (مانیٹرنگ، آن لائن)تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی جلسوں کا اعلان کر دیا، وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت 15مئی کوکراچی میں بڑاعوامی اجتماع کیا جائے گا، جس سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے، سعودی عرب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مزار مقدسہ کے پاس جوواقعہ پیش آیا وہ بے حرمتی ہے

اور اس سے پوری پاکستانی قوم کوسرشرم سے جھکایاگیا، عدلیہ افواج اوردیگراداروں نے اپناآئینی کرداراداکیا ہے توہمیں اس کوسراہناچاہیئے، عمران خان اس ملک کے لئے سب سے بڑاسیکیورٹی تھریڈ ہے۔ عمران خان کا مقصد حیات اور سیاست اس وقت ایک ہی ہے کہ وہ گوگی کو بچانا ہے۔ جس کی نیپیاں ہمیشہ کوئی اور بدلتا رہا ہو تو وہ ٹھیک ہے اور اگر نیپیاں بدلنے والے آئین و قانون کے دائرے میں آگئے تو وہ خراب ہوگئے ہیں۔صدرپاکستان، گورنرپنجاب، سابق اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دوسروں نے آئین توڑاان کونشان عبرت بناناچاہیئے اور ان کے خلاف آئین کی آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ ملک میں مہنگائی میں کمی کے لئے کچھ وقت لگے گا، البتہ جلد ہی اچھے سگنلز آنے شروع ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جنہوں نے عمران خان او ر اس کی منحوس حکومت سے ملک کے 22 کروڑ عوام کو آئینی طریقے سے نجات دلائی ان کے استقبال کے حوالے سے 22 پھر 23 اور بعد ازاں 24 اپریل کو استقبال کی تیاری کی گئی لیکن چند ناگزیر وجوہات کی بنا پر یہ پروگرام مرتب نہ ہوسکا اس لئے اب پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت 15 مئی بروز اتوار کو کراچی میں ایک عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد کیا جارہا ہے،

جس سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے سیاسی جنگ کو گلی کوچوں کے ساتھ ساتھ اب مدینہ منورہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک تک پھیلا کر ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک غلاظت بھری سوچ کا حامل انسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو واقعہ مدینہ منورہ میں پیش آیا اس نے پوری پاکستانی قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شرمناک واقعہ کے باوجود پی ٹی آئی کی قیادت اس

واقعہ و سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل کرتی رہی اور خود عمران نیازی نے بھی آج تک اس شرمنال واقعہ کی مذمت نہ کرکے ثابت کردیا کہ وہ ایک فاشسٹ انسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جب پی ڈی ایم کی بنیاد رکھی اس وقت سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور اسے آئینی اور قانونی طریقے سے گھر بھیجنے کی بات کی اور یہ کم از کم ڈیڑھ سال قبل کی بات ہے، اس کے بعد27 فروری سے شروع ہونے والے

لانگ مارچ میں کراچی سے اسلام آباد تک ہر مقام پر بلاول بھٹو زرداری نے براہ راست عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہاس سلیکٹیڈ حکومت کو ختم کرکے الیکشن کروائیں، انہوں نے کہا کہ اس دوران عمران خان اور ان کے چول وزراء تو یہ دعوی کرتے رہے کہ وہ نہ صرف یہ مدت پوری کریں گے بلکہ آئندہ 5 سال بھی حکومت کریں گے اور آج عمران کبھی اس کو امریکی سازش تو کبھی اسے نون لیگ کی جانب سے جولائی 2021

میں سازش ہونے کی باتیں کررہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت عمران خان جو چورن اس وقت مارکیٹ میں بیچ رہا ہے، نعوذ بااللہ وہ اپنے آپ کو پیغمبروں سے تعبیر کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس فاشسٹ کی بات کو تسلیم کرتے ہیں ان کو میں سیاسی کارکن نہیں بلکہ جنونی تسلیم کرتا ہوں اور ان کی تعداد چند ہزار سے زائد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے اس طبقہ کو جو سیاست، آئین اور مذہب کو نہیں سمجھتا اور وہ صرف اور صرف

عمران کے عشق اور جنون میں اس طرح کے کام کررہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی کو ہٹاتے وقت مکمل طور پر آئین کو فالو کیا گیا۔ ساتھ ہی اسٹبلشمنٹ نے نیٹرول رہ کر پہلی بار آئین کا دفاع کیا جبکہ عدلیہ اور پارلیمنٹ نے بھی تمام آئینی تقاضوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسٹبلشمنٹ، عدلیہ اور پارلیمنٹ سے وہ کام کروائے گئے تھے، جو آئین سے ہٹ کر تھے تو ہم نے ہمیشہ ان پر تنقید کی لیکن اس

بار ان سب نے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں لاکھڑا کرنا ہی عوام اور ملک کی جیت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان جیسا نالائق وزیر اعظم اس ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں آیا ہے۔ اس نے اپنی نالائقی سے اس ملک کی معیشت کو تباہ جبکہ مہنگائی اور بیروزگاری سے عوام کی زندگی اجیر ن کردی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گندم، چینی، ایل پی جی،

کھاد، ادویات کی قیمتوں کا اضافہ ہو یا پھر پشاور میں ہی آر ٹی لائن ہو یا مالم جبا اور ملین ٹری اسکینڈل ہو اس نے اس ملک کو جو نقصان پہنچائے وہ ناقابل تلافی ہیں اور آج ان سب سے توجہ ہٹا نے کے لئے وہ اس ملک کے 70 فیصد عوام کے ووٹوں سے منتخب نمائندوں، پاک فوج، عدلیہ اور میڈیا کو غدار قرار دے رہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ عوام کو عمران نیازی کے کسی سرٹیفکٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے اوراس ملک کے لئے اگر سب سے بڑا

کوئی خطرہ ہے تو عمران خان ہے۔ کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ اگر میری حکومت نہ رہے تو یہ ملک بھی باقی نہ رہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اور سابقہ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے عمران کے منہ سے کی جانے والی باتیں عجیب لگتی ہیں۔کیونکہ وہ اس ملک کا واحد لیڈر ہے، جس نے بھارت اور اسرائیلیوں سے فنڈنگ لی۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی کے مالی اور اخلاقی اسکینڈلز اور کرپشن سامنے

آئیں گی تو عوام کے رونگھٹے کھڑے ہوجائیں گے اور اس پر لعنت بھیجیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی زندگی کے 66 سال میں اتنا پیشہ نہیں کمایا، جتنا اس نے وزیر اعظم بننے کے صرف دو ماہ کے اندر اندر کمایا ہے اور یہ ان کے ٹیکس کی ادائیگی کے ریکارڈ سے واضح ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس نالائق اور نااہل سلیکٹیڈ وزیر اعظم اور اس کے نالائق وزراء نے جس طرح معیشت کو تباہ و برباد کردیا ہے،

اس کے سنبھلنے میں وقت لگے کا اور اس حوالے سے موجودہ وفاقی حکومت نے کام شروع کردیا ہے اور جلد ہی اس کے مثبت اثرات عوام کو نظر آنا شروع ہوجائیں گے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میری رائے میں حکومت کو ٹارگیٹیڈ سبسیڈی کی جانب جانا ہوگا تاکہ اس کا براہ راست فائدہ نچلے اور غریب طبقے کو پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ آنے والی نئی حکومت نے الیکٹرول ریفارم پر کام کا آغاز کردیا ہے اور یہ تمام جماعتیں پہلے ہی

انتخابات چاہتی تھی اور جلد ہی الیکشن ریفارم کا کام مکمل کرلیا جائے گا، سندھ میں پانی کی کمی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں پانی کی قلت کا سامنا ہے، ماضی میں جب عمران نیازی کی حکومت تھی تو وزیر اعلیٰ سندھ نے متعدد بار پانی کی 1991کے ایکارڈ کے تحت صوبوں میں منصفانہ تقسیم کے لئے آواز اٹھائی لیکن افسوس کہ سندھ اور بلوچستان کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ پانی

کی کمی کی صورت میں 91 کے ایکارڈ کے تحت پانی کی کمی کی تقسیم کے فارمولے پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نیپیاں ہمیشہ دوسروں نے تبدیل کی اور وہ ہمیشہ اس کو اچھے لگتے رہے اور جب انہیں خود اپنے ہاتھ سے یہ نیپیاں تبدیل کرنا پڑ رہی ہیں اور وہ ادارے آئین کے تحت آگئے ہیں اس لئے وہ ان کی نظر میں خراب ہوگئے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان اس ملک کے لئے خطرہ اس لئے بن رہا ہے کہ اس کا مقصد حیات اور سیاست صرف اور صرف گوگی کو بچانا ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…