لاہور( این این آئی)لاہور کی سیشن عدالت نے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز ،لیگی اراکین اسمبلی ،پولیس افسران سمیت دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کر دی۔ایڈیشنل سیشن جج حافظ رضوان نے درخواست کا فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا کہ ایک ہی وقوعہ کے 2 مختلف مقدمات درج نہیں ہو سکتے۔
درخواست گزار بیان دینا چاہے تو پہلے سے درج مقدمے کے تحت موقف قلمبند کراسکتا ہے۔ایس پی سول لائنز صفدر کاظمی نے عدالت میں رپورٹ پیش کی، ایس پی سول لائنز کا کہنا ہے کہ ایف آئی آردرج ہوچکی اور تفتیش جاری ہے۔رانا مشہود کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مدعی پرچہ درج کرانے تھانے نہیں گیا، درخواست کے ساتھ کمپیوٹر سلپ نہیں لگی، داخل دفتر کیا جائے۔علاوہ ازیںلاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی بطور وزیر اعلیٰ حلف برداری سے متعلق فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دیدی،جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے سفارش کی کہ چیف جسٹس انٹرا کورٹ اپیل پر5 ججز پر مشتمل لارجر بنچ تشکیل دیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کا حلف رکوانے کے لیے پی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس ساجد محمود سیٹھی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی ۔قبل ازیں رجسٹرار آفس نے سنگل بنچ کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی نہ لگانے پر اعتراض لگایا تھا۔
پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کیس کو بطور اعتراض کیس فکس کرنے کی استدعا کی۔پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہماری کوشش تھی کے حلف لینے سے پہلے کیس سنا جاتا لیکن اب سنگل بنچ کے فیصلے پر عملدرآمد ہوگیا، اب حمزہ شہباز حلف اٹھا چکے ہیں۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے استفسار کیا آپ نے اہم نکات اٹھائے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں تو ہم لارجر بنچ کی سفارش کر دیتے ہیں، بتائیں آپ کا کیس کیا ہے، سنگل بنچ کے فیصلے میں کیا غلطی ہے ؟۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سے حلف لینے کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہا کہ ایک خبر چل رہی تھی کہ گورنر صاحب نے نیا آرڈر کر دیا ہے۔ جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جی بالکل گورنر نے وزیراعلی کو بحال کر دیا ہے ۔ اس پر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہا کہ جب آپ کا وزیر اعلی بحال ہوچکا ہے تو پھر آپ کی اپیل تو غیر موثر ہوگئی۔ عدالت نے انٹرا کورٹ اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔