کیف ٗ برسلز ٗ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)یوکرینی حکام کے مطابق خارکیف میں روسی بمباری سے 11 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کےمطابق روس نے اب تک یوکرین کی 1114 فوجی تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین نے یوکرائن پر روسی حملے کے رد عمل میں روسی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے اور میڈیا پر بھی پابندی کا اعلان کیا ہے۔
ادھر امریکا نے اپنے تمام شہریوں سے روس سے فوری طور پر نکل جانے کو کہا ہے۔یورپی یونین نے یوکرائن پر روسی حملے کے جواب میں مزید سخت پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے روس کی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے اعلان کیا ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اس نے روس کے بعض نشریاتی اداروں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے جس سے روس یورپ میں اپنا جھوٹا پروپیگنڈہ نہیں کر سکے گا۔ اس نے یوکرائن کو ہتھیار فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔یورپی یونین کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے فضائی حدود پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان پابندیوں سے، وہ یورپی یونین کے علاقے میں لینڈ کرنے، ٹیک آف کرنے یا پھر اس کی فضا میں پرواز کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اس پابندی کا اطلاق سابق سویت یونین سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے نجی جیٹ طیاروں پر بھی ہو گا۔کینیڈا نے بھی روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ملک کے وزیر ٹرانسپورٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ روس اور کینیڈا کے درمیان براہ راست پروازیں نہیں ہیں، تاہم کئی روسی پروازیں ہر روز کینیڈا کی فضائی حدود سے گزرتی ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ وہ بھی اس طرح کی کارروائی پر غور کر رہا ہے، تاہم امریکی حکام کے مطابق ابھی اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں ہو پا یا ہے۔ ان اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یوکرائن کو ہتھیار فراہم کرنے کے مقصد سے مالی اعانت کا ایک بے مثال قدم اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے حملے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے روس کے اتحادی بیلاروس پر بھی پابندیاں عائد کرنے کی بات کی۔
یورپی یونین کے رکن ممالک حالیہ دنوں میں انفرادی طور پر اپنی فضائی حدود میں روسی طیاروں پر پابندی کا اعلان کرتے رہے تھے اور سب سے پہلے برطانیہ نے روسی ایئر لائنز پر اپنی فضائی حدود کو عبور کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔