ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ای پاسپورٹ پرنٹنگ کمپنی کی نااہلی حساس معلومات تک بھارتیوں کی رسائی کا انکشاف

datetime 26  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اگلے ماہ سے ای پاسپورٹ کا اجرا شروع کردے گا۔ مگر اس نئی سہولت کی تشویشناک بات یہ ہے کہ نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی جو ان پاسپورٹ کو پرنٹ کرنے کی مجاز ہے، اس نے اب تک اس حوالے سے درآمد کی گئی مہنگی مشین 3برس گزرنے کے باوجود نصب نہیں کی اور ابتدائی طور پر 6لاکھ وہ صفحہ جس میں چپ نصب ہوگی اور جس چپ میں پاسپورٹ ہولڈر کی مکمل اور حساس معلومات محفوظ ہوں گی، وہ صفحہ جرمنی کی ایک کمپنی سے درآمد کیا جارہا ہے اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ مذکورہ جرمن کمپنی کے 80فیصد ملازمین بھارتی ہیں جن کی ان تمام حساس معلومات تک رسائی ہوگی۔

روزنامہ جنگ میں اسد بن حسن کی خبر کے مطابق اس حوالے سے نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح تونیو کا کہنا تھا کہ مشین کی تنصیب کا کام جاری ہے اور مذکورہ صفحہ عارضی طور پر درآمد کیا گیا ہے۔دوسری جانب  ملنے والی دستاویزات کے مطابق حکومت نے ای پاسپورٹ کے اجراکا فیصلہ کیا۔ اس میں منسلک ایک صفحہ (ڈیٹا پیج) جس میں چپ نصب ہو جس میں پاسپورٹ ہولڈر کی تمام معلومات موجود ہوں (نادرا چپ سے بھی کہیں زیادہ) مذکورہ اسمارٹ کارڈ صفحے کے لیے 2018ء میں ایک متنازع پاکستانی کمپنی کے ذریعے جرمنی کی ایک کمپنی Muhlbauer GmbH &Co سے 1200ملین روپے ( ایک ارب 20کروڑ) روپے میں معاہدہ کیا گیا اور 17اکتوبر کو مذکورہ مشین 40فٹ کے 8 کنٹینر میں پیک پاکستانی سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کی حدود میں پہنچا دی گئی۔ ای پاسپورٹ کا اجرا کرنیوالے نیشنل پرنٹنگ کاپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح تونیو کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈیٹا پیج پر نصب چپ میں تمام معلومات جو نادرا چپ میں موجود نہیں ہوتیں، وہ بھی ہوں گی۔

ہمارا ادارہ بہت جلد بینکوں کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ بھی تیار کرنا شروع کردے گا کیونکہ ابھی یہ درآمد کئے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا پیج کی درآمد کچھ عرصے کے لئے ہے اور ان کو ”یاد“ نہیں کہ کتنی تعداد میں ڈیٹا صفحات درآمد کئے جائیں گے۔ (ذرائع کے مطابق 6لاکھ) وہ حساس معلومات تک بھارتیوں کی رسائی کا جواب گول کرگئے۔ اسی حوالے سے ڈائریکٹر پاسپورٹ و امیگریشن اسلم زیب سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی، ان کو میسج بھی کیا گیا مگر اُنہوں نے بات کرنے سے گریز کیا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…