اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )معروف اینکر پرسن کامران خان نے وزیر اعظم عمران خان کے روس کے دورے کی ٹائمنگ پر تحفظات ظاہر کردیے۔تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کامران خان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ روس کا وقت انتہائی غلط ہے، اس وقت ایک لاکھ 90 ہزار روسی فوجی یوکرین پر حملہ کرنے کو تیار
بیٹھے ہیں، یورپ میں کسی بھی وقت جنگ شروع ہوسکتی ہے۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان کے دورے کے دوران ہی پیوٹن نے یوکرین پر حملے کا حکم دے دیا تو پھر کیا ہوگا، ویسے بھی پیوٹن کی افغان جنگ کے وقت سے ہی پاکستان کے ساتھ کچھ اچھی یادیں وابستہ نہیں ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سرکاری دعوت پر کل 23 تا 24 فروری روس کا دورہ کریں گے، کابینہ ارکان سمیت اعلیٰ سطحی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ روس جائیگا،وزیراعظم کے ہمراہ روس جانے والوں میں شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، اسد عمر، عبدالرزاق داؤد، معید یوسف اور عامر کیانی شامل ہوں گے۔تفصیلا ت کے مطابق وزیرعظم کل بدھ 23 فروری کی شام ماسکو پہنچیں گے، روس کے نائب وزیر خارجہ وزیراعظم عمران خان کا استقبال کریں گے، وزیراعظم کو ماسکو میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائیگا۔وزیراعظم 24 فروری کی صبح دوسری جنگ عظیم میں ہلاک فوجیوں کی قبرپرپھول رکھیں گے اور پھر
اسی روز دوپہر ایک بجے روس کے صدر ولادمیر پیوٹن سے ملاقات کریں گے جس میں پاک روس تعلقات پر تبادلہ خیال ہو گا۔وزیراعظم دورہ روس کے دوران ماسکو میں ٹی وی چینل کو انٹرویو دیں گے اور پاکستانی میڈیا سے بھی گفتگو کریں گے،وزیراعظم سے روس کے نائب وزیراعظم کی ملاقات بھی ہو گی۔ اس کے علاوہ پاکستان اور روس کے درمیان توانائی
امور پر تعاون کیلئے بات چیت بھی ہو گی،وزیراعظم عمران خان سے روس اور پاکستان کی ممتاز کاروباری شخصیات بھی ملیں گی جبکہ عمران خان ماسکو میں اسلامی سینٹر کا بھی دورہ کریں گے، اس کے علاوہ وزیراعظم سے روس کے مفتی اعظم کی ملاقات بھی شیڈول میں شامل ہے۔وزیراعظم دورہ روس مکمل کرنے کے بعد 24 فروری کی رات پاکستان
کیلئے واپس روانہ ہوں گے۔ذرائع کے مطابق دورہ روس کے دوران پاکستان انتہائی اہم معاملات میں بات چیت آگے بڑھائے گا، پاکستان روس کے ساتھ کثیر جہتی شراکت داری قائم کرنا چاہتا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کریں گے، پاکستان کے لیے منصوبہ انتہائی اہم اور وزیراعظم
اس کی جلد تکمیل کے لیے پْرعزم ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا دورہ افغانستان میں پائیدار امن، علاقائی خوشحالی اور رابطے کے لیے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان روس کے صدر ولادی میر پوتن سے ملاقات کریں گے۔ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں جو باہمی احترام،
اعتماد اور بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر یکساں نظریات کی بنیادوں پر استوار ہیں۔ دونوں ملکوں کی قیادت کے مابین ملاقات کے دوران توانائی کے شعبہ میں تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنما اسلامو فوبیا اور افغانستان کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا دورہ پاکستان اور روس کے کثیرالجہتی دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
Terrible timing for PM Imran Khan visit to Russia. 190,000 Russian troops about to invade Ukraine. War can breakout any moment in Europe. What to do if Putin orders military invasion while PM still in Moscow. Putin didn’t have good memories of Pakistan from Afghanistan invasion pic.twitter.com/X5X736aQeR
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) February 21, 2022