کراچی(مانیٹرنگ، این این آئی) تیسری شادی پر تبصرے کرنے والوں کو عامر لیاقت کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جواب، انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ میری تیسری شادی کیا ہوئی، گویا آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ لگ گئی، افواہوں، بدگمانیوں، غیبتوں اور حسد کے شعلے بھڑک رہے ہیں، کچھ پہلی کے بعد دوسری کیسے کریں؟ یہ سوچ کر تڑپ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما، رکنِ قومی اسمبلی، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے لودھراں سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کرلی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عامر لیاقت ایک بار پھر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے ہیں۔گذشتہ روز ان کی نکاح کی تقریب کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی، تقریب میں خصوصی افراد نے شرکت کی۔نکاح کی تقریب میں پی ٹی آئی کی جانب سے صرف رکن صوبائی اسمبلی جمال صدیقی شریک ہوئے، جمال صدیقی عامر لیاقت کے ساتھ ایم پی اے ہیں۔عامر لیاقت نے لودھراں کی سیدہ دانیہ شاہ سے نکاح کیا ہے، دلہن کی عمر 18 سال ہے۔علاویں ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پرڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنی تیسری شادی کا اعلان پوسٹ کے ذریعے کیا جس میں ان کے ہمراہ سیدہ دانیہ شاہ بھی موجود ہیں۔عامر لیاقت نے بتایا کہ وہ گزشتہ شب سیدہ دانیہ شاہ سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کی نئی اہلیہ کی عمر 18 برس ہے۔49سالہ عامر لیاقت نے بتایا کہ دانیہ شاہ کا تعلق ایک شریف گھرانے سے ہے اور وہ سرائیکی ہیں۔انہوں نے لکھا کہ میں اپنے تمام خیر خواہوں سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے لیے دعا کریں، میں ابھی اندھیری سرنگ سے گزرا ہوں، یہ ایک غلط موڑ تھا۔دوسری جانب عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ نے بھی
عامر لیاقت سے شادی کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر بیان جاری کیاہے۔سیدہ دانیہ شاہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر عامر لیاقت کے ہمراہ تصویر شیئر کی۔اپنی پوسٹ کے کیپشن میں دانیہ نے لکھا کہ ہم ایک بہتر ازدواجی زندگی کے لیے تیار ہیں۔دانیہ شاہ نے دلہن بنے ایک ٹک ٹاک ویڈیو بھی شیئر کی اور کہا کہ
عامر لیاقت بچپن سے میرے آئیڈیل تھے۔یاد رہے کہ عامر لیاقت سے گزشتہ روز ان کی دوسری اہلیہ سیدہ طوبی نے خلع لینے کا اعلان کیا تھا۔مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں طوبی انور نے لکھا کہ میں بوجھل دل کے ساتھ اپنی زندگی میں آنے والی ایک تبدیلی کے حوالے سے تمام لوگوں کو آگاہ کرنا چاہتی ہوں جس سے میری فیملی
اور قریبی دوست آگاہ ہیں، وہ یہ کہ 14ماہ کی علیحدگی کے بعد یہ بات صاف تھی کہ اب مفاہمت اور صلح کی کوئی امید نہیں ہے لہٰذا مجھے خلع لینے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ لینا پڑا۔طوبی نے کہاکہ میں نہیں بتا سکتی کہ یہ عرصہ میرے لئے کتنا مشکل تھا تاہم مجھے اللہ اور اس کے فیصلوں پر یقین ہے، میری آپ سب سے
اپیل ہے کہ اس مشکل وقت میں میرے فیصلے کا احترام کریں۔اس سے قبل سال 2020میں عامر لیاقت کی پہلی اہلیہ بشری اقبال نے بھی عامر لیاقت سے طلاق کی تصدیق کی تھی۔ بشری اقبال سے عامر لیاقت کے دو بچے بھی ہیں۔بشری اقبال نے کہاتھا کہ مجھے طلاق دینا ایک الگ بات ہے لیکن طوبی کو کال پر لے کر اس کی درخواست پر ایسا کرنا میرے اور بچوں کے لیے بہت تکلیف دہ اور صدمے کی بات تھی۔