پاکستان، چین کے درمیان سی پیک کے تحت صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط

4  فروری‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کی گزشتہ روز بیجنگ آمد کے بعد پاکستان اور چین نے پاک۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دئیے۔وزیر اعظم عمران خان سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور چینی قیادت سے ملاقات کیلئے 4 روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں۔

وزیرمملکت اور چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ محمد اظفر احسن اور چیئرمین نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این آر ڈی سی) ہی لیفنگ نے معاہدے پر دستخط کیے۔صنعتی تعاون کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) کا مقصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنا، صنعت کاری اور اقتصادی زونز کی ترقی کو فروغ دینا اور عوامی و سرکاری اور نجی دونوں طرح کے منصوبوں کا آغاز، منصوبہ بندی، عمل درآمد اور ان کی نگرانی کرنا ہے۔جے ڈبلیو جی میں چین کے ساتھ شمولیت کا مقصد پاکستان میں لیبر کی پیداواری صلاحیت اور صنعتی مسابقت کو بڑھانے، برآمدات میں اضافہ کرنے اور اس میں تنوع کو برقرار رکھنے کے لیے ہے۔2018 میں منعقدہ سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے جو فریقین کے درمیان صنعتی تعاون کے حوالے سے مستقبل کی مصروفیات کی وجہ بنا۔سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس کا مرکز خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈ) کی ترقی اور صنعت کاری ہے، اس صورتحال میں ایک جامع فریم ورک معاہدے کی ضرورت ناگزیر ہوگئی تھی۔توانائی اور انفرااسٹرکچر کے حوالے سے سی پیک کے ارلی ہارویسٹ منصوبوں کے لیے بھی اسی طرح کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کی مسلسل کوششوں سے دونوں فریقین نے 2020 میں موجودہ مفاہمتی یادداشت کو ایک فریم ورک معاہدے میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔فریقین کی طویل مشاورت اور وزیر اعظم کی منظوری کے بعد بی او آئی نے نومبر 2020 میں این ڈی آر سی کے ساتھ اس فریم ورک کا مسودہ شیئر کیا جسے سی پیک

کے دوسرے مرحلے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا۔فریم ورک معاہدے پر دستخط کی تقریب وزیر اعظم کے دورے کا ایک اہم نتیجہ ہے اور چین کی جانب سے اس کا ٹاپ ایجنڈا ہونا سی پیک میں ان کی دلچسپی کا ثبوت ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا چین کے قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن

کے چیئرمین ہی لائفنگ کے ساتھ ورچوئل اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے اقدامات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاک۔ چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ مضبوط اور لازوال ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود پاک۔ چین

اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تمام منصوبوں پر کام بتدریج آگے بڑھا، یہ منصوبہ دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد پہنچا رہا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں چین کے قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن اور دونوں اطراف کے متعلقہ حکام کی کوششوں کو سراہا۔وزیراعظم نے سی پیک کے ارلی ہارویسٹ منصوبوں پر اطمینان کا اظہار

کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں نے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کردیا ہے اور پائیدار اقتصادی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔انہوں نے گوادر کو علاقائی تجارت اور صنعت کا مرکز بنانے کی کوششیں جاری رکھنے اور ایم ایل ون اور توانائی کے دیگر اہم منصوبوں پر جاری کام کو ترجیح دینے کا عزم ظاہر کیا۔اس موقع پر

چینی کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ چین گزشتہ 7 سالوں میں پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کاری اور تجارتی پارٹنر بن گیا ہے اور دونوں فریقین مستقبل میں بھی مجموعی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔چینی کمیشن کے چیئرمین نے صنعت کاری، جدید زراعت، سائنس، ٹیکنالوجی اور سماجی و اقتصادی

ترقی کے شعبوں میں پاکستان کی مدد کے لیے چین کی آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ چینی ادارے سی پیک منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے چین کے سرکاری اور نجی اداروں کو ترغیب دینے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔اس حوالے سے دونوں فریقین نے نئے گرین، ڈیجیٹل، صحت، تجارت اور صنعتی کوریڈور قائم

کرنے کا فیصلہ کیا جس سے ان شعبوں کے ذیلی سیکٹرز کے لیے سلسلہ وار تعاون میں اضافہ ہوگا۔اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ اور چین کے این ڈی آر سی کے درمیان صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کا بھی خیر مقدم کیا جس کے تحت چین کے صنعتی یونٹس کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں تبدیل کرنے اور چین اور دیگر جگہوں سے سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے لیے سہولت فراہم کی جاسکے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…