دوحا (این این آئی)اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے بیانات کو بے سود مذاکرات کے پیچھے جانے والوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بینیٹ کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے الرشق نے کہا کہ
بینیٹ کا بیان مذاکرات کے لیے ہانپنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ خیال رہے کہ بینیت نے ایک پریس بیان میں کہا تھا کہ وہ ایسے مذاکرات کی اجازت نہیں دے سکتے جو فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف لے جانے کا ذریعہ بنے۔عزت الرشق نے کہا کہ بینیٹ کا بیان ایک بار پھر اس دشمن کی حقیقت اور اس کے جنگی جنون کا پتہ چلتا ہے جو ہماری سرزمین اور قوم کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی ریاست بھیک نہیں مانگی جاتی بلکہ ہمارے لوگوں نے اپنی ثابت قدمی اور بہادرانہ مزاحمت کے ذریعے اپنی ریاست حاصل کریں گے۔بینیٹ نے عبرانی اخبارات میں شائع ہونے والے بیان میں فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یقینی طور پروہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے کبھی ملاقات نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں دائیں جانب سے ہوں اور میرے عہدوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ جب تک میں وزیراعظم ہوں کوئی نیا اوسلو نہیں ہوگا اور اگر فلسطینیوں کے ساتھ سیاسی مذاکرات ہوں گے تو کوئی حکومت نہیں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتا ہوں اور میں فلسطینی ریاست کی لائن پر سیاسی مذاکرات کی اجازت نہیں دوں گا۔