تہران(این این آئی)ایران نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہولوکاسٹ کی مذمت میں منظور کی جانے والی قرار داد کو مسترد کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے ہولوکاسٹ پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کو مسترد کردیا اور اسے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے قابض کے ذریعے اقوام متحدہ کے طریقہ کار کا استحصال قرار دیا۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ جیسا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے ایک سرکاری بیان میں ہولوکاسٹ کی قرارداد پر ایران کے موقف کا اظہار کیا ۔ وزارت خارجہ بھی اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے ہولو کاسٹ سے متعلق متنازع بیان پر اپنا موقف واضح کررہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ صیہونی نسل پرست وجود ریاست فلسطینیوں کے خلاف اپنے روزمرہ کے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی فورمز کا بے جا استعمال کررہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ صہیونی اقدام اقوام متحدہ کے طریقہ کار سے استفادہ کرنے کی ایک اور کوشش ہے تاکہ اس ادارے [یو این] کو استعمال کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف روز مرہ کے جرائم پر پردہ ڈالنا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ جیسا کہ سب پر واضح ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے جرائم نسل پرستانہ اور توسیع پسندانہ مقاصد کے ساتھ کیے گئے تھے اور اب صہیونی ریاست ان دو شیطانی نمونوں کے جھنڈے کی وارث اور علمبردار بن چکی ہے۔ اسرائیل وہ واحد نسل پرست ریاست ہے جو توسیع پسندانہ نظریہ رکھتا ہے۔وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ کسی بھی حالت میں نسل کشی کی مذمت کی ہے اور اسے بلا جواز قرار دیا ہے۔ اسی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کے دوران ایران نے بعض یورپی ممالک سے اس جنگ کے بے گھر ہونے والوں کی میزبانی کی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی صہیونی ریاست نے مسلسل دوسری جنگ عظیم کے متاثرین اور یہودیوں کو اپنے شرمناک جارحانہ طرز عمل کے جواز کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسرائیل اور اس کے قائدین نے ہر قسم کے جرائم بالخصوص انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔