لاہور( این این آئی)قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انار کلی میں بارودی مواد رکھنے والے دہشتگرد کے دو مبینہ سہولت کاروں کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پر لگے
سیف سٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں اور پرائیویٹ تنصیبات پر لگے کیمروں سے مبینہ سہولت کار کے طو رپر شناخت کئے جانے والوں کی تلاش کے لئے مختلف مقامات پر لگے کیمروں کو بیک ٹریک کر کے راوی روڈ کے علاقے میں آپریشن کر کے دو مبینہ سہولت کاروں کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ انار کلی دھماکے کی جگہ اور اطراف میں جیوفینسنگ کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے اور مشتبہ کالز کو شارٹ لسٹ کیا جارہا ہے۔دھماکے کی جگہ پر لگے کیمروں کی سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو مبینہ سہولت کار دھماکے والی جگہ پر موجود ہیں او رریکی بھی کرتے ہیں ، سہولت کار مبینہ دہشتگرد سے بھی رابطے میں رہتے ہیں،اسی اثناء میں مبینہ دہشتگرد وہاں آتا ہے اور بیگ رکھ کر چلا جاتا ہے ،مبینہ سہولت کاروں اور مبینہ دہشتگردکے وہاں سے روانہ ہونے کے ٹھیک چار سے پانچ منٹ پر زور دار دھماکہ ہو جاتا ہے ۔ دوسری جانب انارکلی بم دھماکہ میں تباہ ہونے والے سامان کو فرانزک کیلئے وہاں سے اٹھا لیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تباہ ہونے والی موثر سائیکلیں اور دیگر سامان کو وہاں سے منتقل کیا ۔ دھماکے سے تباہ ہونے والی قریبی دکانوں کو بھی کھلوا کر وہاں سے شواہد اکٹھے کئے گئے ۔بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں تباہ شدہ سامان کا بھی فرانزک کروایا جائے گا۔