اسلام آباد (این این آئی)ای الیون لڑکا لڑکی تشدد کیس میں لڑکی نے یوٹرن لے لیا اور کہا ہے کہ کسی سے کوئی پیسے نہیں لیے جبکہ وکیل شیر افضل نے مدعی مقدمہ کے انحرافی بیان پر نام ای سی ایل میں ڈالے کی استدعا کر دی، عدالت نے شریک ملزم بلال مروت کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، کیس کی سماعت پچیس جنوری کو ہوگی
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ای الیون لڑکے لڑکی تشدد کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کی،منحرف ہونے والے متاثرہ لڑکا لڑکی عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کل دونوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔عدالت نے ملزمان کی چھ جولائی کو وائرل ہونے والی ویڈیو عدالت میں بند کمرے میں چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت ان کیمرہ ڈیکلیئر کردی گئی۔ کمرہ عدالت سے غیر متعلقہ افراد اور صحافیوں کو باہر نکال دیا گیا۔مثاثرہ لڑکے کے بیان پر پراسکیوٹر رانا حسن عباس نے جرح کی منحرف گواہ اور متاثرہ لڑکے اسد نے بتایا کہ میری تعلیم انٹر ہے اور کوئی کام نہیں کرتا، جب یہ واقعہ ہوا میں پراپرٹی کا کام کرتا تھا کیس شروع ہوا تو پراپرٹی کا کام چھوڑ دیا، میری مالی معاملات بہت خراب ہیں اور والدین میرے مالی خرچہ چلا رہے ہیں اس مقدمہ کے اندراج کے بعد تھانہ گولڑہ میں 4 سے 5 دفعہ گیا تھا،وکیل بلال مروت کی جرح میں کیے گئے سوالات پر متاثرہ لڑکے کا کہنا تھا، یاد نہیں کب کاغذ پر دستخط اور انگوٹھا لگایاتھا تاہم ایک بار پولیس اسٹیشن میں دستخط اور انگوٹھا لگایاتھا،جس دن ویڈیو بنی اس وقت میں اسلام آباد میں کام پر تھا,اور فری لانسر ریل اسٹیٹ اجینٹ تھا، پراسکیوٹر رانا حسن عباس نے متاثرہ لڑکی پر ان کیمرہ پروسیڈنگ میں جرح مکمل کرلی ۔ملزم بلال مروت کے وکیل کی جانب سے جرح میں کیے گئے
سوالات پر متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا، دنیا میں سات چہروں کے لوگ ایک طرح کے ہوتے ہیں،مجھے نہیں معلوم کہ جس اسسٹنٹ کمشنر نے میرا بیان ریکارڈ کیا وہ مرد تھا۔ملزم بلال مروت کے وکیل کی جرح مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی، ائندہ سماعت پر کیس ک تفتیشی افسر پر جرح کی جائے گی۔