لاہور(این این آئی) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا ہے کہ 1787 آئی جی پی کمپلینٹ سنٹر اور پرائم منسٹر ڈلیوری پورٹل کے ذریعے موصول ہونے والی شہریوں کی شکایات کے بروقت ازالے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ 1787 آئی جی کمپلینٹ سنٹر پر موصول ہونے والی شکایات اور ان پر ہونے والے ایکشنز کا ہفتہ وار میں خود جائزہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ جس ضلع میں شہریوں کی شکایت کے حل میں غیر ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کیاگیا وہاں سپروائزری افسران سے جواب طلبی کی جائے گی اور قصور واران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ 1787 آئی جی کمپلینٹ سیل کو مزید موثر بنانے کے لیے خالی آسامیوں پر بھرتیاں جلد مکمل کی جائیں۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ ایف آئی آر میں تاخیر یا نہ اندراج کرنے والے اہلکاروں و افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور گزشتہ سال جن اضلاع سے شہریوں کی ایف آئی آر کے اندراج نہ ہونے یا بلا وجہ تاخیر کی شکایات موصول ہوئی ہیں انہیں نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلبی کی جائے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانولہ سمیت دیگر شہروں کے فیلڈ افسران سے جواب طلب کیا جائے گا۔ راؤ سردار علی خان نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ہونے پر اہلکار و افسران کے خلاف زیرو ٹالرنس کے تحت کاروائی کی جائے اور بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کرنے والی کالی بھیڑوں کو محکمہ سے نکال باہر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پرائم منسٹر ڈلیوری پورٹل پر موصول ہونے والی شکایات کو بھی مقررہ وقت پر حل کیا جائے اور اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل سپروائزری افسران ذاتی نگرانی میں حل کروائیں۔ یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں عوامی شکایات پر محکمہ پولیس کے
رسپانس اور ایکشن کو مزید موثر بنانے بارے اجلاس کی صدارت کے دوران جاری کیں۔آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے ہدایت کی کہ آئی جی آفس کی کھلی کچہری میں آنے والے سائلین کے مسئلے کے مکمل ازالے تک شکایت داخل دفتر نہ کی جائے۔۔ انہوں نے کہا کہ تمام افسران اوپن ڈور پالیسی کے تحت شہریوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں
اور غریب، مستحق، خواتین اور بزرگ شہریوں کو ترجیحی بنیادوں پر ریلیف فراہم کریں۔ آئی جی پنجاب نے انٹرنل اکاونٹبیلیٹی برانچ کو تھانوں اور دفاتر میں اچانک دورے اور خفیہ انسپکشن کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام انکوائریز مکمل شفافیت اور غیر جانبداری کے ساتھ مکمل کی جائیں اور انکوائریز میں قصور وار ثابت ہونے والے کرپٹ عناصر کو محکمہ سے نکال باہر کیا جائے۔ اجلاس میں ڈی آئی جی انٹرنل اکاونٹبیلی برانچ، اے آئی جی کمپلینٹس اور اے آئی جی انسپکشن سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔