اسلام آباد ( آن لائن)مسلم لیگ (ن) نے فوری طور پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی پیپلز پارٹی کی تجویز مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ نمبرز گیم پورے ہونے اور اتحادیوں کے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کے بعد ہی تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی تا کہ یہ ناکام نہ ہو ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے یہ تجویز دی تھی کہ
تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کی کمزوری اور اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھائیں اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف پہلے مرحلے میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے اور اس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک لانا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ وہاں پر پہلے ہی اپوزیشن کی اکثریت موجود ہے تاہم ن لیگ کے ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی سے ہم نے کہا کہ وہ اس اہم معاملے پر جلد بازی نہ کرے ایسا نہ ہو کہ تحریک جمع کرانے کے بعد ہمارے پاس نمبرز گیم پورے نہ ہوں اور سبکی اٹھانا پڑے۔ضروری ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے حکومتی اتحادیوں کو توڑا جائے اور اس سلسلے میں ان سے روابط اورملاقاتوں کے لئے اپوزیشن جماعتوں کی سٹیئرنگ کمیٹی مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے کیونکہ ان کی حمایت کے بغیر یہ تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی ،پھر ایسے تحریک انصاف کے لوگوں سے رابطہ کیا جائے جن کے عمران خان سے شدیدا ختلافات ہیں اور وہ اپوزیشن سے بھی رابطوں میں ہیں ،پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ خفیہ ووٹوں کی وجہ سے کئی حکومتی اراکین بھی سپیکر اسد قیصر کے خلاف ووٹ دیں گے اس لئے ہمیں دیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے لئے 172 اراکین پورے کئے جا سکتے ہیں تاہم ن لیگ نے موقف اختیار کیا کہ جب تک ہمیں یقین نہیں ہو جاتا ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں تو اس وقت تک تحریک جمع نہ کرائی جائے
تا کہ ہماری سبکی نہ ہو ،اس حوالے سے جب سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سپیکر کے خلاف بغیر تیاری اور ہوم ورک کے تحریک پیش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ہم مناسب وقت پر پوری تیاری کے ساتھ تحریک لائیں گے اور اسے کامیاب بھی بنائیں گے۔