تہران (ن لائن )ایران نے 5 روزہ مشقوں کے دوران متعدد بیلسٹک میزائل فائر کرکے اسرائیل کو وارننگ دے دی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی فوجی حکام نے پانچ روزہ فوجی مشقوں کے اختتام پر جمعے کو متعدد بیلسٹک میزائل داغے جانے کو اپنے قدیم دشمن اسرائیل کے لیے انتباہ قرار دیا ہے۔حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میزائلوں نے ایک ہی وقت میں ایک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا
جیسے 10 ڈرون بیک وقت اپنے ہدف کو نشانہ بناتے ہیں۔ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یہ مشقیں صیہونی حکومت کی طرف سے حالیہ دنوں میں دی جانے والی دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سولہ میزائلوں نے منتخب ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا۔جنرل محمد باقری نے کہا کہ اس مشق میں ایران پر حملہ کرنے کی جر آت کرنے والے ملک کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والے سینکڑوں ایرانی میزائلوں کا ایک مختصر حصہ تعینات کیا گیا تھا۔فوجی مشقیں بوشہر، ہرمزگان اور خوزستان صوبوں میں شروع ہوئیں۔آئی آر جی سی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ فوجی مشقیں صیہونی حکومت کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے کہ ذرا سی بھی غلطی کی تو ہم ان کا ہاتھ کاٹ دیں گے۔یہ مشقیں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی بدھ کو اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ سے 2015 کے ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں کی مخالفت پر بات چیت کے لیے ملاقات کے بعد ہوئی ہیں۔بینیٹ نے ایران پر جوہری بلیک میلنگ کا الزام لگایا ہے اور کہا ہیکہ پابندیوں میں نرمی سے حاصل ہونے والی آمدنی اسرائیلیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ہتھیاروں کی تیاری پر استعمال کی جائے گی۔دوسری جانب اسرائیلی رہنماؤں نے بھی ایران پر حملہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کا کہنا ہے کہ وہ صرف سول جوہری پروگرام تیار کرنا چاہتا ہے لیکن مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ اس کے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں امریکاکو جوہری معاہدے سے الگ کرکے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں جو ابھی تک برقرار ہیں۔