لاہور(این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم نے سال 2021 ٹی 20 میں لاجواب ریکارڈز اپنے نام کیے ہیں۔ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے لیے یہ سال بہت شاندار رہا، یہاں ایک بار دونوں کھلاڑیوں کے ریکارڈز پر نظر ڈالتے ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے رواں سال اپریل میں جنوبی افریقا سے ہونے والی ٹی 20 سیریز کے تیسرے میچ میں 122 رنز
بنائے تھے جو بابر اعظم کے اننگز میں سب سے زیادہ رنز تھے جس کے بعد بابر اعظم پہلے پاکستانی کھلاڑی بن گئے جنہوں نے ایک اننگز میں 122 رنز بنائے۔رواں سال بابر اعظم نے 16 کیچ بھی پکڑے جو بطور فیلڈر سب سے زیادہ ہیں۔قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نیرواں سال بہت سے ریکارڈز اپنے نام کیے۔اس سال رضوان نے ٹی 20 میں سب سے زیادہ 1326 رنز بنائے۔ جس میں ایک سنچری اور 12 نصف سنچریاں شامل ہیں۔اس سال نصف سنچریوں کا ریکارڈ بھی محمد رضوان کے پاس ہے اور انہوں نے 42 چھکوں اور 199 چوکوں کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا ہے۔کپتان بابر اعظم اورمحمد رضوان کیپاس ٹی 20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ہے، دونوں کھلاڑی رواں سال پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے۔محمد رضوان اور بابر اعظم نے سب سیلمبی شراکت داری کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا ہے، جنہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف 197
رنز بنائے تھے اور یہ پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت داری بھی تھی۔ٹی 20 فارمیٹ میں پاکستان کی کامیاب ترین جوڑی بابر اعظم اور محمد رضوان نے ایک مرتبہ پھر بیٹنگ ریکارڈ میں بھارتی جوڑی روہیت شرما اور کے ایل راہول کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ دونوں کی 27 اننگز میں یہ مجموعی طور پر چھٹی سنچری پارٹنر شپ تھی۔واضح رہے کہ اس سے قبل
پاکستان کے محمد رضوان اور بابر اعظم جبکہ بھارت کے روہیت شرما اور کے ایل راہول نے 5، 5 سنچری پارٹنر شپ بنا رکھی تھیں۔بابر اعظم اور محمد رضوان سب سے زیادہ مرتبہ 150 یا اس سے زائد رنز کی پارٹنر شپ بنانے والی جوڑی بھی ہے، دونوں نے 4 مرتبہ ٹیم کے لیے یہ پارٹنر شپس بنائیں۔قومی کرکٹر ٹیم رواں سال کی سب سے زیادہ میچز
جیتنے والی ٹیم ہے جس نے بیس ٹی 20 میچز میں فتح اپنے نام کی۔پاکستان نے رواں سال ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی جو ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی سب سے بڑی جیت ہے۔قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے رواں سال 147 چھکے لگائے جو دنیا میں دوسری ٹیم بن گئی ہے۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ا?خری ٹی 20 میچ میں 208 رنز کے ہدف کو حاصل کیا تھا جو سب سے بڑا ٹارگٹ تھا، اس سے قبل پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف 204 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔