کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن)گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ ملک میں شرح سود میں مزید اضافہ فی الحال نہیں کیا جائے گا۔عالمی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافے کے باوجود رواں مالی سال کے دوران ملکی ترقی کی شرح 5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی
شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے، پچھلے چھ ماہ کے دوران پاکستانی روپیہ ایشیا کی 13 کرنسیوں میں سے سب سے زیادہ بدحال رہا۔دوران انٹرویو گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہم دیر نہیں کرنا چاہتے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ افراط زر کی توقعات حوصلہ افزا رہیں اسی لیے ہم نے ستمبر سے اب تک شرح سود میں مجموعی طور پر 275 بیس پوائنٹس بڑھائے۔رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم نے مانیٹری پالیسی کے بیان میں مستقبل کا اشارہ بھی دیا ہے کہ اب ہم ایک وقفہ لے سکتے ہیں، ہم اس لیے وقفہ لینے جا رہے ہیں تاکہ جو اقدامات پہلے اٹھا چکے ہیں اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے۔علاوہ ازیں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرنے کہا ہے کہ اب پاکستان میں اپنا بینک اکاونٹ کھولنا بہت آسان ہوگیا ہے ، آسان موبائل اکاونٹ سروس کی سہولت سے کسی بھی سادہ سے موبائل فون سے اکائونٹ کھولا جاسکے گا ،آسان موبائل اکائونٹ سروس کا مقصد وہ لوگ جو بینکنگ سروس سے باہر ہیں انہیں سہولت دی جائے،سعودیہ،
ایران، ترکی سمیت دیگر ممالک کے مقابلے ہمارے ملک میں خواتین کی شمولیت کم ہے،خواتین ہمارے ملک کا آدھا حصہ ہیں ،ہمیں خواتین کو بینکنگ چینل میں لانے ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مرکزی بینک میں آسان موبائل اکاونٹ سروس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل او رچیئرمین نادرا طارق ملک
نے بھی خطاب کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ 2016ء میں 65ملین اکائونٹس سے بڑھ کر جون2021ء 136ملین تک پہنچ گئے،75ملین میں سے آدھے برانچ لیس بینکنگ کے ذریعے کھلے ہیں ،اکاونٹس توکھل گئے مگر استعمال کم ہوگیا ،اب پورامیکنیزم لائے ہیں اور طریقہ کار کو بھی جدید کیا گیا ہے ،50ملین پاکستانی ابھی بھی مالی نظام
سے باہر ہیں جو کیش پر کام کررہے ہیں ،ان 50ملین کو بینکنگ سیکٹر میں لیکر آنا ہمارا ٹارگٹ ہے ،اسٹیٹ بینک مکمل تعاون کرے گا اور ساتھ دے گا ،ملکر کام کرینگے اور اس ہدف کو حاصل کریں گے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹار 2262 ہیش پر ایس ایم ایس کرکے بینک اکائونٹ موبائل فون سے کھولا جاسکتا ہے ، اس اکائونٹ سے صارف 25ہزار کی
ٹرانزیکشن روز کرسکتا ہے اور اگر زیادہ رقم کی ٹرانزیکشن کرنا ہے تو لیوی ون پر جانا ہوگا تاہم اس کے لئے برانچ لیس بینک کی ایجنٹ کے پاس جاکر بائیو میٹرک کرانا ہوگا پھر اسکے بعد برانچ لیس اکاونٹ سے یومیہ پچاس ہزار روپے تک کء ٹرانزیکشن کی جاسکیْ گی۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسکیم قومی مالی شمولیت
حکمت عملی کے تحت تیار کی گئی ہے، اسکیم کا مقصد برانچ لیس بینکنگ میں مزید آسانی پیدا کرنا ہے، صارفین گھر بیٹھے اپنے اکاؤنٹ کھول اور آپریٹ کرسکینگے،برانچ لیس بینکنگ میں پی ٹی اے، اسٹیٹ بینک نادرا، 13 بینکس اور سیل فون کمپنیاں شامل ہیں، آسان موبائل اکاؤنٹ کم آمدنی والے طبقات تک رسائی میں کردار ادا کرے گاجبکہ آسان موبائل اکاؤنٹ
خواتین کو بھی بیکنگ سہولیات میں آسانی فراہم کرے گا۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ اس سروس کے طریقہ کارمیں اسٹیٹ بینک ،پی ٹی اے،نادرا ،برانچزلیس بینکنگ کے13 پرووائیڈرز شامل ہیں ، یہ طریقہ کار تمام موبائل کمپینزاور ورچوئل ریمی ٹینس گیٹ وے کے اشتراک سے تیار کیاگیا ہے۔سیما کامل نے کہا کہ آسان موبائل اکائونٹ کیلئے
برانچ لیس بینکنگ پرووائیڈز اور موبائل کمپنیز ایک انٹر آپریبل پلیٹ فارم مہیا کرنے کیلئے مل کر کام کررہے ہیں ، اس سہولت سے کوئی بھی پاکستانی بینک اکائونٹ کھول سکے گا، آسان موبائل اکائونٹ کم آمدنی والوں جو انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتے اس میں اہم کردار ادا کریگا ۔ سیما کامل نے کہاکہ آسان موبائل اکاؤنٹ خواتین صارفین کو آن بورڈ لانے کے لیے بھی
ایک بہترین طریقہ ہوگا۔ چیئرمین نادرا طارق ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں اسٹیٹ بینک کو مبارک باد پیش کرتا ہو ںجس نے یہ سروس شروع کی ہے ،کسی کے پاس کوئی بھی موبائل فون ہو وہ آسان موبائل اکائونٹ کھول سکتا ہے ، ابھی تک دس لاکھ اکائونٹ برانچ لیس بینکنگ میں کھولے جاچکے ہیں ، برانچ لیس بینکنگ کے دس لاکھ اکائونٹس میں 6.21
ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی جاچکی ہیں۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ کانٹیکٹ لیس بائیو میٹرک سروس کا آغاز کیا ہے ،ہم نے 62 ہزار بیرون ملک پاکستانیوں پر اس کی جانچ کی ہے ،پاکستان پہلا ملک ہے جس نے کانٹیکٹ لیس بائیو میٹرک جانچ شروع کردی ہے ، یہی ڈیجیٹلائزیشن ہے جس پر آگے بڑھ رہے ہیں ، اس جانچ میں اندرون اور بیرون ملک کی بھی کانٹیکٹ لیس بائیو میٹرک بھی ہونے لگی ہے ، ہمیں عوام کو بہتری سروس دینا ہے۔