جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

DGISPRکی جانب سے جاری بیان پر سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا جواب بھی سامنے آگیا

datetime 23  اگست‬‮  2025 |

اسلا م آبا د (نیوز ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وضاحت دی ہے کہ ان کے کالم میں وہ نکات شامل ہی نہیں تھے جن کی تردید کی گئی۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ احمد شریف چوہدری ان کے لیے قابل احترام شخصیت ہیں اور ذاتی ملاقاتوں میں نہایت خوشگوار انداز رکھتے ہیں۔ تاہم، ان کے مطابق شاید کوئی غلط فہمی پیدا ہوئی ہے کہ کالم میں ایسی باتیں کی گئیں جن سے ذاتی مفاد وابستہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو وضاحت کی ضرورت ہو تو وہ اس کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ فیلڈ مارشل نے برسلز میں نہ سیاسی گفتگو کی اور نہ کسی قسم کی معافی کا ذکر کیا۔ تقریب میں سینکڑوں افراد شریک تھے، کسی کو انٹرویو نہیں دیا گیا، اور سینئر صحافی نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔سہیل وڑائچ نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم پر کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے ان پر تنقید کی، جبکہ پی ٹی آئی کے حامیوں اور بعض وی لاگرز کی جانب سے انہیں مختلف الزامات کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی حملوں کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے اور ان کی 40 سالہ صحافتی خدمات ہی ان کی پہچان ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کالم میں نہ تو انٹرویو کا ذکر تھا اور نہ ہی 9 مئی، عمران خان یا معافی کے حوالے سے کوئی بات شامل کی گئی تھی۔ کالم کا عنوان ’’پہلی ملاقات‘‘ تھا اور اس میں صرف اس تقریب کی عمومی گفتگو بیان کی گئی تھی، جہاں تقریباً 800 لوگ موجود تھے۔سہیل وڑائچ کے مطابق، انہوں نے صرف یہ تحریر کیا تھا کہ سیاسی مصالحت کے حوالے سے قرآن کی آیات اور ان کے تراجم پیش کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن نکات پر بڑے پیمانے پر تردید کی گئی، وہ ان کے کالم کا حصہ ہی نہیں تھے۔



کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…