اسلام آباد (این این آئی)لاپتہ صحافی اور بلاگر مدثر نارو بازیابی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو متاثرہ فیملی کو سننے کی ہدایت کردی ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بازیابی درخواست پر سماعت کی۔لاپتہ مدثر نارو
کی فیملی کی جانب سے وکیل ایمان مزاری ، عثمان وڑائچ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ وزارت دفاع کا نمائندہ بھی عدالت کے سامنے پیش ہوا ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے کہاکہ دو منٹ اگر مل جائیں تو حقائق سامنے رکھوں گا ، اس کیس کے حقائق مختلف ہیں ۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ ڈپٹی اٹارنی بتائیں کب وزیراعظم اور وفاقی کابینہ متاثرہ فیملی کو سن کر مطمئن کریں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاکہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ لاپتہ ہونے والوں کی فیملی کو مطمئن کریں کہ ریاست اس میں شامل نہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے پیر تک تاریخ نا بتائی تو آئندہ سیکریٹری داخلہ پیش ہوں، وفاقی حکومت کی زمہ داری ہے کہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاکہ ملک میں جبری گمشدگی کا رجحان موجود ہے ، ریاست کی زمہ داری ہے کہ لاپتہ ہونے والے کی فیملی کو مطمئن کرے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاکہ لاپتہ شہری کی بازیابی بھی یقینی بنانا وفاقی حکومت کی زمہ داری ہے ۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ یہاں کوئی رول آف لاء نہیں یہاں یا تو یہاں جبری گمشدگی نا ہوتی ہو پھر بات کریں۔