اسلام آباد،راولپنڈی (این این آئی)پیٹرول پمپس فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے 91 پیسے منافع لیتے ہیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ پیٹرول پمپس فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے 91 پیسے منافع لیتے ہیں اور ڈیزل پر پمپس کا منافع فی لیٹر 3 روپے 30 پیسے ہے۔ذرائع کے مطابق فی لیٹر پیٹرول پر پمپس کا منافع 2.75 فیصد بنتا ہے جسے پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن
نے 6 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کررکھا ہے، اس مطالبے پر پیٹرول پر پمپس کا منافع پونے 9روپے فی لیٹر بنے گا اور6 فیصد سے ڈیزل پر منافع ساڑھے 8 روپے تک پہنچ جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل پرالگ الگ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھی 2 روپے97 پیسے فی لیٹر منافع لیتی ہیں، ڈیلرز مارجن کے ساتھ ان آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع بھی بڑھنا ہے۔دوسری جانب پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کے بعد راولپنڈی سمیت جڑواں شہروں کے پیٹرول پمپس بند ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا،ناجائز منافع خوروں کی چاندی، من پسند ریٹ وصول کرتے رہے، دوسری طرف چند کھلے پی ایس او کے پٹرول پمپس پر صارفین کی لمبی قطاریںلگ گئیں ۔حکومتی ذرائع کے مطابق ڈیلر مارجن بڑھانے سے پٹرول کی قیمتوں میں 8سے 9 روپے فی لیٹر اضافہ ہو جائیگا جسکا بوجھ عام صارف پر پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں بڑھتی ہوئی
مہنگائی کے باعث حکومت سے ڈیلر مارجن 3.17 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصدکرنے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری تک ہڑتال کی کال دے رکھی تھی اس حوالے سے سیکرٹری پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نعمان بٹ نے کہا کہ حکومت نے مطالبات ماننے کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت کی یقین دہانی کے بعد 5 نومبر
کی ہڑتال کی کال واپس لی تھی لیکن حکومت مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کے باعث پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 25 نومبر صبح 6 بجے سے ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی پیٹرول پمپس بند رہے۔پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے اور ڈیلر مارجن 6 فیصد ہونے تک حکومت سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔