جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف آئی اے کوبھجوائے گئے 137 کیسز التواء کا شکار ہیں،پی اے سی میں انکشاف

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن ) پبلک اکاونٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ و فاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے ) کوبجھوائے گئے 137 کیسز التواء کا شکار ہیں جبکہ ان میں فراڈ کے کیسز کی مد میں 2.4ارب روپے کی رقم شامل ہے ، ریفر کئے گئے آڈٹ پیراز کو تین برس گزر گئے ہیں جس پر پی اے سی ممبران نے کمیٹی کو دی جانے والی بریفنگ پر سوالیہ نشان اٹھاتے

ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے ،داخلہ ڈویژن نے21 کروڑ روپے کے بے قاعدگیوں سے متعلقہ چار آڈٹ پیراز سیٹل کرنے کی بریفنگ دی ، اجلاس میں ڈی جی رینجرز و آئی جی اسلام آباد کی عدم شرکت پر چیئرمین پی اے سی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جاری ا جلاس میں طلب کر لیا اور عدم شرکت کی وضاحت بھی مانگ لی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی رانا تنویر حسین کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس میں ڈی جی رینجرز ،آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کی عدم شرکت پر چئیرمین کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئی جاری اجلاس میں فوری طور پر طلب کر لیا ہے اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے سیکرٹری داخلہ کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی رینجرز تحریک کے معاملے پر ایک میٹنگ میں گئے ہیں جبکہ سیکرٹری داخلہ بھی وہیں تحریک کے پاس گئے ہوئے ہیں جس پر چئیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ گریڈ 21 سے کم کا

افسر تو یہاں نمائندگی کرہی نہیں سکتاخط لکھ کر وضاحت طلب کر لی ہے اوت مزید کہا کہ کہ یہ کوئی مذاق نہیں، پی اے سی کا اجلاس ہے، اس طرح کبھی نہیں ہوتاآج مزید کوئی پیرا نہیں لیتے سب موخر کردیتے ہیں اجلاس میں داخلہ ڈویژن کے مالی سال دوہزار 2019ـ20 کے آڈٹ پیراز زیر غور لائے گئے داخلہ ڈویژن نے اکیس کروڑ روپے کے بے قاعدگیوں

سے متعلقہ چار آڈٹ پیراز سیٹل کردئے ہیں ڈی جی ایف آئی اے ثنائ اللہ عباسی نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی جانب سے ریفر کئے پیراز پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی اے سی کی جانب سے ہمیں 3 برسوں میں 137پیراز ریفر کئے گئے ایف آئی اے نے 59 پر انکوائریز شروع کرائی ہے ان انکوائریز کے زریعے 800 مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ ان

مقدمات میں 1200 افراد کے خلاف کاروائی کی گئی ہے بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام سے رقم لینے والے غیر مستحق سرکاری ملازمین سے 11کروڑ 14 لاکھ رقم ریکور کرچکے چیئرمین کمیٹی و ممبران کا ایف آئی اے کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا ہے اور رکن قومی اسمبلی حنا ربانی کھر نے اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا

کہ ایف آئی اے نے 137 کیسز بھیجے گئے ان پر بریفنگ تو دی گئی مگر کمیٹی کو کل رقم کا بتایا جائے جس پر ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف آئی اے کے تمام کیسز کی بننے والی کل رقم 2.4بلین بنتی ہے جبکہ 1.7بلین رقم ریکور کی گئی رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے اس موقع پر کہا ہے کہ سیاسی انتقام آپ کرتے ہیں وہ کریں مگر جو

کیسز آپ کو بھیجے جاتے ہیں ان میں سے ستر فیصد کیسز پہلے مرحلے میں کلئیر کر دئیے جاتے ہیں لہذا ایف آئی اے اپنا بنیادی کام کرے نہ کہ سیاسی انتقامی کاروائی نہ کی جائے اس موقع پر چئیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مطابق ایف آئی اے ریکور کی گئی رقم کی تفصیل شئیر کر دیا کریں اس موقع پر ایڈیشنل

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا ہے کہ کمیٹی کے مجھے ہفتے کا وقت دیں 137 کیسز کی تفصیل سے بتایا جائے گا اس موقع پر چئیرمین کمیٹی نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے بہتر کارکردگی دکھائی ہے جسے ہم سرایتے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی رکن نورعالم خان پی اے سی میں کرنل بھیج دیا گیا میجر جنرل کیوں نہیں آیا ہم یہاں آئین کے تحت بیٹھے ہیں اور میجرجنرل کو

بلانا ہمارا اختیار ہے بغیر تیاری کے یہاں کرنل صاحب کو بھیج دیا گیا ہے بے شک ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنالیں مگر ہم آئین سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اس موقع پر رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اندر غیر متعلقہ لوگ آکر بیٹھ جاتے ہیں اور کمیٹء کے باہر جا کر کمیٹی کا احوال اپنے الفاظ میں بیان کرتے ہیں سیکیورٹی عملہ

کا اس حوالے سے چیک اینڈ بیلنس رکھنا چاہئیے کہ کون لوگ کمیٹی کے اندر بیٹھے ہیں چیئرمین پی اے سی رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ بتانا تو ایف آئی اے کی ذمہ داری ہے کہ کل کتنی رقم کا فراڈ ہوا تھا اور کتنی رقم برآمد ہوئی ہے چئیرمین کمیٹی نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کی بریفنگ مکمل نہیں، تمام ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ بریفنگ دی جائے ا ور

آڈٹ پیراز پر ایکشن کے حوالے سے مرحلہ وار بریفنگ دی جائے سینیٹر شیری رحمان، رکن قومی اسمبلی حنا ربانی کھر، رکن قومی اسمبلی نورعالم خان، سردار ایاز صادق، سینیٹر طلحہ محمود، شیخ روحیل اصغر ، رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف سمیت وزارت داخلہ ، ایف آئی اے رینجرز اور اسلام آباد پولیس کے اعلی افسران اور دیگر اجلاس میں شریک تھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…