پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ماسکو مذاکرات کے دوران پاکستانی سفارتکار مائیک بند کرنا بھول گئے، شیریں مزاری اور بیٹی کے بارے میں کیا کہتے رہے؟ ریکارڈنگ سامنے آ گئی

datetime 21  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (مانیٹرنگ، این این آئی) ماسکو مذاکرات کے دوران پاکستانی سفارتکار مائیک بند کرنا بھول گئے، شیریں مزاری اور ان کی بیٹی ایمان مزاری کی آپس میں ہونے والی ٹوئٹر پر گفتگو بارے باتیں کرتے رہے، روس کے دارالحکومت میں افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ہونے والے ماسکو مذاکرات کے دوران پاکستانی سفارتکار مائیک بند کرنا بھول کر نجی باتیں کرتے رہے

جس کی ریکارڈنگ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ریکارڈنگ کے مطابق ایک پاکستانی سفیر نے دوسرے کو ایک لطیفہ سناتے ہوئے شیریں مزاری اور ان کی بیٹی ایمان زینب کے درمیان ٹوئٹر پر ہونے والی بحث دکھائی۔ ایک سفیر نے کہا کہ ان کی شیریں مزاری سے اچھی دوستی رہی ہے، وہ بائیں بازو کے نظریات رکھتی تھیں لیکن ہمیشہ سے ان کا سٹائل جارحانہ رہا ہے۔پاکستانی سفارتکاروں کی سوشل میڈیا پر چغلیوں کی ویڈیو وائرل ہونے پر صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کی رسوائی قرار دیا ہے۔دوسری جانب افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی، سفیر محمد صادق نے افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اس حوالے سے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے تیسرے سیشن کے بعد پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ انہوں نے عالمی برادری سے افغانستان کو امداد کی فراہمی پر زور دیا۔بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان برسوں کے بعد افغانستان کے عوام کو امن، ترقی اور استحکام کی ضرورت ہے اور وہ اس کے مستحق ہیں اور عالمی برادری ان کو اس راستے پر چلنے کے لیے مدد کرے۔

محمد صادق نے طالبان سمیت دیگر شرکا تک یہ پیغام پہنچایا کہ افغانستان میں امن سے پورے خطے میں استحکام، محفوظ سرحدیں، رابطہ کاری میں اضافہ، مہاجرین کی واپسی اور دہشت گردی کے انسداد کے لیے فائدہ ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی نمائندے نے زور دیا کہ افغانستان کی امداد اور معاشی تعاون جاری رکھنا انسانی بحران سے بچنے اور جنگ زدہ ملک کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے ضروری ہے،انہوں نے اعادہ کیا کہ پاکستان کا ماننا

ہے کہ امن سے خوش حالی اور مالی استحکام آئے گا اور افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے عالمی برادری پاکستان کے کردار کو تسلیم کرچکی ہے۔محمد صادق نے افغانستان کے حوالے سے مذاکرات کے تیسرے دور کی میزبانی پر روس کا شکریہ ادا کیا، جس میں پاکستان کے ساتھ ساتھ چین، ایران، بھارت، قازقستان، ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان اور کرغیزستان اور افغانستان کا اعلی سطح کا وفد شریک ہوا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…