لاہور ر(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی فیس پر 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جس کے بعد ہر تعلیمی ادارہ ٹیکس کی کٹوتی کرنے کا پابند ہو گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سالانہ 2 لاکھ روپے سے زائد فیس پر ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ یہ کٹوتی نان ایکٹو ٹیکس پیئرز سے کی جائے گی۔دستاویز کے مطابق فیس کا 5 فیصد تعلیمی
اداروں کا اسٹاف بطور ایڈوانس ٹیکس طلب کرے گا۔ فیس میں ٹیوشن فیس اور ادارے کے دیگر چارجز شامل ہوں گے۔وظیفہ پر پڑھنے والوں کی فیس سے کٹوتی نہیں ہو گی۔ جب کہ نان ریذیڈنٹ سے ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔ نان ریذیڈنٹ افراد کی تصدیق پاسپورٹ کی مدد سے کی جائے گی۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی پرائیویٹ سکولوں کو قابو میں رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، پنجاب پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا بل منظوری کیلئے کابینہ کو ارسال، بل میں فیسوں میں اضافے کو کنٹرول اور اساتذہ کی جاب سکیورٹی کی شق بھی شامل کی گئی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت پرائیویٹ سکولوں کو قابو میں لانے کی تیاریاں مکمل کرچکی ہے۔ صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس نے بھی کہا تھا کہ وہ اب پرائیویٹ سکولوں کیلئے پنجاب پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام عمل میں لا رہے ہیں۔ اتھارتی کے قیام سے قبل محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے محکمہ قانون کیساتھ ملکر بل تیار کیا ہے۔ جسے اب کابینہ کو منظوری کیلئے ارسال کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بل میں براہ راست ریگولیٹری اتھارٹی نجی سکولوں کو کنٹرول کرے گی۔
پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کو بھی منظم طریقے سے کنٹرول کیا جائے گا۔ جبکہ اتھارٹی پرائیویٹ سکولوں میں والدین سے فیس کیعلاوہ اضافی چارجز کو بھی کنٹرول کرے گی۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ بل میں اتھارٹی کو پرائیویٹ سکولوں کیخلاف کارروائی کا مکمل اختیار ہوگا۔اتھارٹی خلاف ورزی پر پرائیویٹ سکول کیخلاف قانونی کارروائی کرسکے گی۔ پرائیویٹ سکولوں میں اساتذہ کے تحفظ کیلئے بھی بل میں شق شامل ہے۔