اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وفاقی بیوروکریسی سے وابستہ افسران کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقی کیلئے سنٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس میں ترقی کیلئے زیرِ غور لائے جانیوالے پینلز پر موجود افسران کو اثاثہ جات ڈکلیئر کرنیکا حتمی نوٹس جاری کر دیا ہے۔روزنامہ جنگ میں رانا غلام
قادر کی خبر کے مطابق متعدد افسران اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے سے گریزاں ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سنٹرل سلیکشن بورڈ کیلئے پروموشن زون میں آ نیوالے سر کاری افسروں کے کوائف جمع کر رہی ہے۔ 28سے 30ستمبر تک ہونیوالا بورڈ اجلاس افسران کو گریڈ 20اور 21میں ترقی دے گا۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذریعے کے مطابق تاحال 21کسٹمز افسران اور 43پولیس و دیگر سروسز افسران نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔ سنٹرل سلیکشن بورڈ میں ترقیوں کیلئے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہے،اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانیوالے افسران کی ترقی زیرِ غور نہیں آئیگی۔بورڈ 200سے زائد افسران کی اگلے گریڈ میں ترقی کی منظوری دیگا۔چیئر مین ایف پی ایس سی کیپٹن(ر) زاہد سعید اجلاس کی صدارت کرینگے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود اور سنیٹر سیف اللہ سرورخان نیازی بھی بورڈ کے ممبر ہیں۔وفاقی سیکرٹری کے عہدہ کے پانچ ممبرز ہیں جن میں سندھ سےرضوان احمد کے پی سے ‘ محمد علی شہزادہ‘ بلوچستان سے سردار اعجاز احمد خان جعفر اور ڈاکٹر عمران زیب خان شامل ہیں۔بلحاظ عہدہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ‘ سیکرٹری کا بینہ ڈویژن اور چاروں چیف سیکرٹری شرکت کرینگے۔