لاہور ( آن لائن ) سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر جلال الدین نے کہا کہ کوئی معجزہ ہی پاکستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے میں مدد دے سکتا ہے۔ پی سی بی نے آئی سی سی ورلڈ کپ ، نیوزی لینڈ سیریز کے لیے ٹی 20 سکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے 62 سالہ جلال الدین نے
آئندہ میگا ایونٹ کے لیے ٹیم کے انتخاب پر سوال اٹھایا ، انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو ’ذاتی پسند نا پسند‘ پر منتخب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز نہیں جانتے کہ کس قسم کی شرائط اور کس فارمیٹ کے لیے انتخاب کرنا ہے، سلیکشن ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر کی گئی ہے اور جو پہلے ناکام ہوئے ہیں ان کو ایک بار پھر منتخب کیا گیا ہے۔ سابق ٹیسٹ باؤلر نے مصباح الحق اور وقار یونس کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ اس اہم ٹورنامنٹ سے قبل اپنے عہدوں سے سبکدوش ہو گئے ، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے تک دونوں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے بارے میں بات کر رہے تھے۔جلال الدین کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ کو ابھی تک پی سی بی کا چیئرمین مقرر نہیں کیا گیا اس لیے وہ مصباح اور وقار سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتے تھے تو پاکستان کرکٹ کی دونوں ذمہ دار شخصیات نے استعفیٰ کیوں دیا؟ کچھ دن پہلے وہ پاکستان کرکٹ کی مستقبل کی منصوبہ بندی اور خاص طور پر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے سلسلے میں کی جانے والی تیاریوں کے بارے میں بات کر رہے تھے اور اب انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جلال الدین کا مزید کہنا تھا کہ رمیز راجہ کو مصباح اور وقار کے استعفے قبول نہیں کرنے چاہئیں اور انہیں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک برقرار رہنا چاہیے، وہ اس طرح اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ نہیں سکتے۔