نیو یارک ( آن لائن ) گوگل نے اہم معلومات طالبان کے ہاتھ لگنے کے خدشے پر افغان حکومت کے متعدد اکاؤنٹس عارضی طور پر بلاک کر دیئے۔گوگل ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اکاؤنٹس سے امریکا کے ساتھ کام کرنے والے اتحادیوں کی معلومات افشا ہونے کاخدشہ ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق درجنوں افغان وزارتیں گوگل اکاونٹس سے خط و کتابت کرتی رہی ہیں جبکہ طالبان ایسے افرادکی لسٹ ڈھونڈ رہے ہیں جوامریکا کیساتھ کام کرتے رہے۔اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں افغان صدارتی آفس، وزارت خارجہ سمیت متعدد اہم ترین وزراتیں شامل ہیں۔جبکہ دوسری طرف افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کا اعلان ہونے کوہے۔ کابل کے صدارتی محل میں تقریب کی تیاریاں جاری ہیں۔افغانستان میں نئی حکومت کے خدوخال جلد سامنے آنے والے ہیں۔ طالبان رہنما احمدللہ متقی نے کہا ہے کہ وزارت اطلاعات و ثقافت صدارتی محل میں حکومتی معاملات،عہدوں پر مشاورت کر رہی ہے۔طالبان کے سربراہ ملا ہبت اللہ اخونزادہ کے ماتحت گورننگ کونسل بننے کے امکانات ہیں، کونسل کے تمام عہدیدار سربراہ کونسل کے ماتحت ہوں گے۔ادھر پنج شیر میں بدامنی کی فضا بدستور قائم ہے۔ طالبان نے مزاحمتی اتحاد کے 34 جنگجوؤں کو ہلاک کرتے ہوئے صوبے کی 11 پوسٹوں پر قبضہ جما لیا ہے۔ ترجمان طالبان کا کہنا ہے صوبہ پنج شیر کے لیڈر احمد مسعود نے غیر معقول مطالبات کرتے ہوئے نئی حکومت میں 30 فیصد حصہ مانگ لیا تھا۔مگر جب مذاکرات ناکام ہو گئے تو وادی پر حملہ کرنا پڑا۔جس کے نتیجے میں کئی روز کے گھمسان کے رن کے بعد مزاحمتی گروپ نے ہتھیار ڈال دیے ہیں اور اب وادی پنجشیر میں بھی طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔