ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزیوں پر نئی سزائوں کا اعلان کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت صحت کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بندش کی سزا میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ نجی شعبے پر نگران اتھارٹی اپنے نگرانی کے دائرہ
کارمیں جب ضروری سمجھے چھ ماہ تک کی بندش کا فیصلہ کرنے کی مجاز ہے۔دوسری جانب سعودی عرب میں اسکول کھلنے اور تعلیمی وتدریسی سرگرمیوں کی بحالی کے ایک ہفتے بعد مسجد حرام اور مسجد نبویۖ کے آئمہ اور خطبا نے طلبا وطالبات پر زور دیا ہے کہ وہ کرونا ویکسین لگوانے کے عمل میں پہل کریں اور اس حوالے سے کسی قسم کی تاخیر کا مظاہرہ نہ کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسجد حرام کے امام اور خطیب عبداللہ الجھنی نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ وزارت صحت کی طرف سے وضع کردہ پروٹوکول، حفاظتی تدابیر، صحت کی شرائط اور ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کریں تاکہ طلبا اور طالبات کو اسکولوں میں تعلیم کے حصول کے لیے محفوظ موقع مل سکے۔ادھر مسجد نبویۖ کے خطیب عبداللہ البعیجان نے اپنے جمعہ کے خطبہ میں طلبا پر زور دیا کہ وہ جسمانی قوت مدافعت کو یقینی بنانے کے لیے کرونا ویکسین ضروری لگوائیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے 19 اگست کو اسکول کھولنے کے اعلان کے ساتھ طلبا کی واپسی کے لیے یہ شرط رکھی تھی کہ 12سال یا س سے زیادہ عمر کے طلبا کے لیے کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا ضروری ہیں۔سعودی عرب کے وزیر تعلیم حمد آل الشیخ نے کہا تھا کہ یونیورسٹیوں، ٹیکنیکل اداروں، مڈل اور انٹرمیڈیٹ کے طلبا اور طالبات کے لیے کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا ضروری ہیں۔ ویکسین سے نجی اور غیر ملکی اداروں کے طلبا بھی مستثنی نہیں۔