اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول ایک روپے 71 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے اب پیٹرول کی نئی قیمت 119 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہوگی۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 35 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے، اب نئی قیمت قیمت 87 روپے 49 پیسے ہو گئی ہے،
نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں کیا گیا، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو جائے گا۔واضح رہے کہ نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمن نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پیٹرول کی قیمتیں بلند ترین سطح پر آ گئی ہیں۔ایک بیان میں سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھنے کے بعد نئی قیمت 119روپے 80 پیسے لیٹر ہوگئی ہے جبکہ بجٹ کے بعد تیل کی قیمتوں میں تیسری بار اضافہ کیا گیا ہے۔شیری رحمان نے سوال کیا کہ اب قیمت عالمی منڈی کے باعث بڑھائی تو گزشتہ 2 بار قیمت بڑھانے کی وجہ کیا تھی؟۔اْنہوں نے کہا کہ ہر روز کسی نہ کسی چیز کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی جاتی ہے، عوام پہلے ہی اس حکومت میں مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہے۔نائب صدر پیپلز پارٹی نے سوال اْٹھایا کہ کیا حکمرانوں کو مہنگائی کی سونامی بنی گالا کے پہاڑوں سے نظر نہیں آتی؟۔شیری رحمن نے مزید کہا کہ حکومت اپنی نااہلی کی سزا عوام کو دے رہی ہے، حکومت عوام پر رحم کرے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے پٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سرکار نے عوام کیلئے جیب کتروں کا روپ دھار لیا ہے۔ایک بیان میں سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر حسین بخاری نے کہا کہ
آئی ایم ایف شرائط بجٹ کے بعد بھی عوام پر مسلسل پٹرول بم گرانے کے فیصلے قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ سے مہنگائی میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی جیبیں بھرنے اور مافیا کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوام دشمن اقدامات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی بے روزگاری سونامی نے لوگوں کو اعصابی طور پر نڈھال کر رکھا ہے۔نیئر بخاری نے کہا کہ روٹی روزگار چھیننے والے حکمران غریبوں کو سستی سواری سہولت سے محروم کرنے کے درپے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اشیاء ضروریہ پہلے ہی شہریوں کی دسترس سے باہر کر دی گئی ہیں۔