ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)سعودی عرب میں نماز کے اوقات کے دوران دکانیں اور کاروبار بند رکھنے کی پابندی ختم کر دی گئی۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے سربراہ عجلان بن عبدالعزیز العجلان کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مملکت بھر میں نماز کے اوقات کے دوران تمام تجارتی
مراکزکھلے رکھنے اور کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔اس فیصلے کا اطلاق جمعہ کی نماز کے دوران نہیں ہوگا، سرکلر کے مطابق یہ فیصلہ خریداروں کو انتظار کی زحمت سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے ، اس سے کاروباری افراد کو بھی فائدہ ہو گا اور وقفے کے باعث گاہکوں کا رش لگنے سے کورونا کے پھیلا ئوکے خطرات سے بچا ئوبھی ممکن ہو سکے گا۔دوسری جانب حج سیکیورٹی کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کرونا وبا کی وجہ سے حجاج کرام کی تعداد کو محدود رکھا گیا ہے تاکہ حج کے دوران حجاج کرام وبا سے بچ سکیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ کسی شخص کو بغیر اجازت کے مقدس مقامات میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مشاعر مقدسہ میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں اور عملے وزارت داخلہ کی طرف سے خدمات کی فراہمی کی اجازت ہوگی۔حج کمانڈر نے تصدیق کی کہ تمام عازمین کو صرف چارداخلی راستوں کے
ذریعہ حرم مکی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مشاعر مقدسہ کو تمام اطراف سے سیکیورٹی حکام کے گھیرے میں رکھا جائے گا تاکہ حج کیموقعے پر کوئی غیر مجاز شخص حجاج کرام میں شامل نہ ہوسکے۔ اس کے باوجود خلاف ورزی کرنے والے شخص کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری طرف روڈ
سیکیورٹی کے لیے حج سیکیورٹی فورسز کے اسسٹنٹ کمانڈر نے اشارہ کیا کہ متعلقہ ایجنسیاں مشاعر کے اطراف میں سیکیورٹی کورڈین نافذ کرنے کی ذمہ دار ہوں گی۔وزارت حج و عمرہ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ صرف سعودی عرب کے اندر شہریوں اور رہائشیوں کے لیے سن 1442 ہجری میں حج کے مناسک کی ادائی کی اجازت ہوگی۔ سعودی حکومت نے رواں ال حجاج کرام کی تعداد 60 ہزار مقرر کی ہے۔