اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی و پٹرولیم تابش گوہر نے ملک میں گیس کی کمی کا ذمہ دار نیب کو قرار دیدیا۔انہوں نے کہا ہے کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل شیڈول مینٹیننس کیلئے 30 جون کوبند کیا جائے گا، اس کا متبادل جہاز اتوار تک کراچی پہنچ جائے گا ، دو سے تین روز مشکلات آسکتی ہیں جن پر گیس لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے جلد از جلد قابو پا لیا
جائے گا۔ ایک انٹر ویومیں انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو آج بھی پوری گیس مل رہی ہے جس میں کوئی کمی نہیں کی جارہی، اس کے علاوہ وفاق بھی کے الیکٹرک کو ہزار میگاواٹ بجلی مہیا کر رہا ہے، اس کے باوجود کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کا کے الیکٹرک کو جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو چار روز سے کراچی میں گیس کی جو کمی آئی ہے اس کی وجہ کنر پساکھی گیس فیلڈ کی مرمت ہے جو گزشتہ 22 ماہ سے زیر التوا تھی، اب او جی ڈی سی نے کہا کہ اگر اب بھی اس کی مرمت نہ کی گئی تو مشینری میں خرابی پید اہوسکتی ہے، تو مجبورا اسے مرمت کی اجازت دینی پڑی۔ تابش گوہر نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا پچاس کے قریب گیس فیلڈزہیں جنہیں سردیوں میں مرمت کی اجازت نہیں دی جاتے انہیں گرمیوں میں ہی مرمت کیا جانا ہوتا ہے، بہت ساری فیلڈ کی مرمت درکار ہے جنہیں آگے بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں گیس ٹرمینل میں کچھ پیچیدگیاں ہیں، جس میں پہلے ٹرمینل پر نیب کی کارروائی ہو رہی ہے جس کی بہت سخت بندش ہے، دوسرے ٹرمینل پر بین الاقوامی سطح پر بات چیت چل رہی ہے جس کیلئے کوشاں ہیں کہ سردیوں سے قبل اس کو پورا کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح آئل کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے جاتے ہیں تو انہیں پابند کیا جاتا ہے کہ آئل سٹوریج بنائیں،ان دونوں ٹرمینلز کو جب پانچ سال قبل لائسنس دیے گئے تو انہیں ساتھ ساتھ یہ بھی تاکید کی گئی تھی کہ گیس سٹوریج بڑھائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک لوڈ شیڈنگ کا معاملہ ہے تو ملک کے 70 فیصد فیڈرز پر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، باقی 30 فیصد فیڈرز میں سے زیادہ تر ایسے ہیں جہاں لوگ بل ادا نہیں کرتے یا بجلی کا غیر قانونی استعمال کر رہے ہوتے ہیں ۔