خان صاحب، آپ ایسے عہدے پر بیٹھے ہیں، جہاں لہجہ اور الفاظ سوچ سمجھ کر چننا چاہیے،لباس کا زیادتی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا

22  جون‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کے خواتین سے متعلق بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریپ کا کپڑوں سے کوئی تعلق نہیں ،ہمیں مظلوم کا ساتھ دینا چاہیے نہ کہ ظالم کا۔عمران خان ایک ایسے مقام پر بیٹھا ہے جہاں اسے اس بات کی احتیاط کرنی چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ اگر وہ اس قسم کی بات کرے گا تو یہ پیغام جائے گا کہ

ناانصافی کے شکار افراد ہی کی غلطی تھی کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی کیونکہ وہ جرم کرنے والے کے لئے بہانہ تلاش کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہائو س اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریپ کا کپڑوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمیں اپنی زبان اور معاشرے پر نظرثانی کرنی چاہیے اور مظلوم لوگوں کا ساتھ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہر ادارہ تباہ کر دیا ہے۔ اسامہ بن لادن کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بزدل ہے اور عمران خان تو ہمیشہ سے ہی بزدل ہے کیونکہ کبھی انہوں نے دہشتگرد کو دہشتگرد نہیں کہا یہاں تک کہ جب اے پی ایس نے ہمارے بچوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تو اس نے اس وقت بھی بیت اللہ محسود کو دہشتگرد قرار دینے سے انکار کیا۔ اسامہ بن لادن دنیا بھر میں ایک دہشتگرد کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ اس نے 1993ئ￿ میں رمزی یوسف کے ذریعے اس وقت کی وزیراعظم پر حملہ کرنا چاہا، 1994ئ￿ میں دہشتگردوں نے پاکستان میں انقلاب لانے کی کوشش کی۔ کیا عمران خان کو پتہ ہے کہ اسامہ بن لادن نے پوری دنیا کو دہشتگردی کا شکار کر دیا ؟ کیا اسے نہیں پتہ کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل میں بھی اس کا ہاتھ تھا؟ اگر اسامہ بن لادن دہشتگرد نہیں ہے تو پھر دہشتگرد کون ہے؟ اسامہ بن لادن نے دنیا بھر میں اسلام کو بدنام کیا۔ ہر پاکستانی اور مسلمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ اسامہ بن لادن کو دہشتگرد کہے اور وہ اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا۔ اسلام ایک پرامن مذہب ہے، ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلامتی کی دعا دیتے ہیں۔ عمران خان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ اگر ہمارا وزیر خارجہ بین الاقوامی فورمز پر اسامہ بن لادن کے متعلق بات نہیں کر سکتا تو اس سے پاکستانی خارجہ پالیسی پر برا اثر پڑے گا۔ اس وقت ساری دنیا کی نظریں افغانستان کی صورتحال پر ہیں اور ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ہمیں الزام دیں لیکن ہمارا وزیراعظم اسمبلی کے فلور پر اسامہ بن لادن کو شہید کہتا ہے۔ ہمارا وزیر خارجہ دہشتگردوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ہمارے نظام پر حملہ کریں۔ یہ بات ہماری ریاستی ناکامی ہے۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی قوم اور دہشتگردی کا شکار ہونے والے لوگوں سے معافی مانگیں۔ کشمیر کے انتخابات کے متعلق چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ بہت جلد کشمیر جا کر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اور کشمیر کی صورتحال بہت حوصلہ افزا ہے۔ پی پی پی وہ واحد پارٹی جس پر کشمیری اعتبار کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو کشمیر یا نیوکلیئرپروگرام کے متعلق کوئی علم نہیں۔ نیوکلیئر پروگرام کے خالق ذوالفقار علی بھٹو تھے جو کہتے تھے کہ ان سے نیند میں کشمیر کے بارے کوئی غلطی نہیں ہو سکتی۔ جب مودی نے کشمیر پر حال ہی میں حملہ کیا تو ہمارے وزیراعظم نے کہا کہ اس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ انتخابات میں مودی کی جیت سے مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا۔ عمران خان ملک کے لئے سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ اب سہولت کاروں کو بھی اس بات کا ادراک کر لینا چاہیے کہ خان صاحب سکیورٹی رسک ہیں اور انہیں جانا ہوگا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…