لاہور(این این آئی ) لاہور ہائیکورٹ نے 75 سال پرانا زمین کے تنازع کا فیصلہ سناتے ہوئے نامو بی بی کی 119 کنال 11 مرلے کی زمین پر سول کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔جسٹس ساجد محمود نے 8صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ سنایا کہ درخواست گزار کے مطابق وہ 1946سے1960 تک زمین پر
قابض رہے، درخواست گزار کے مطابق انہوں نے زمین 14 ہزارروپے کے عوض خریدی، لیکن وہ اس ٹرانزیکشن کی تاریخ ،وقت اور سیل ایگریمنٹ دیکھانے میں ناکام رہے، انہوں نے سیل ایگریمنٹ کی خلاف وزری پر کوئی قانونی فورم استعمال نہیں کیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ کلیکٹر بہاولپور نے مارچ 1961 میں درخواست گزار کے خلاف فیصلہ سنایا اور اسے غیر قانونی قابض قرار دیا، ٹرائل کورٹ نے 2011 میں گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ سنایا، سیشن کورٹ نے بھی درخواست گزار کے خلاف 2015 میں فیصلہ سنایا، درخواست گزار نے ایڈیشنل سیشن جج کے حکم کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فریق نمبر گیارہ بطور اے ڈی سی آر بہاولپور میں 1980 میں تعینات تھے، انہوں نے فیصلے میں قرار دیا کہ درخواست گزار مالک ہونے کا کوئی قانونی نکتہ پیش کرنے میں ناکام رہا، اس نے بطور ثبوت جو اسٹام پیپر فراہم کیا اسکا ریکارڈ موجود نہیں، درخواست گزار غیر قانونی قبضہ اور مالکانہ حقوق حاصل کرنا چاہتا ہے، اس نے غیرقانونی طور پر اختیارات سے تجاوز کیا، عدالت اس کی درخواست کو فوری مسترد کرتی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے 75 سال پرانا زمین کے تنازع کا فیصلہ سناتے ہوئے نامو بی بی کی 119 کنال 11 مرلے کی زمین پر سول کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔جسٹس ساجد محمود نے 8صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ سنایا کہ درخواست گزار کے مطابق وہ 1946سے1960 تک زمین پر قابض رہے