اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /اے پی پی )سینئر اینکر پرسن حامد میر ٹویٹر پر ایک مرتبہ پھر کھل کر بول پڑے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم نے تو ہمیشہ صرف لاپتہ پاکستانیوں کو بازیاب کرنے کی فریاد کی اور ملک دشمن کہلائے لیکن جو صاحبان اختیار ایک مصدقہ ملک دشمن دہشت گرد کلبھوشن کو بہت سی مراعات دے رہے ہیں ، اللُّٰہ انکا بھلا کرے
ان سے صرف اتنی گذارش ہے ایسا مہربانیاں لاپتہ پاکستانیوں پر بھی کر دیجئے۔ دوسری جانب وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ بھارت جاسوس کلبھوشن یادیو کے مقدمے میں ہم عالمی عدالت انصاف کے احکامات اورسفارشات پر عملدرآمد کررہے ہیں ۔اتوار کو ملتان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کلبھوشن یادیو کاکیس مسلم لیگ (ن)نے بگاڑاتھا۔ اپوزیشن کو اس حوالے سے ناسمجھی کا ثبوت نہیں دینا چاہیے اوربھارت کی چالوں کوسمجھنا چاہیے ۔ بھارت تو چاہتا ہے کہ ہم کلبھوشن یادیو کو قونصل رسائی نہ دیں تاکہ وہ دوبارہ ہمیں عالمی عدالت انصاف میں گھسیٹ سکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سی آئی اے کے سربراہ کا دورہ نہ پہلا تھا اور نہ خفیہ تھا۔ ایسے دورے ہوتے رہتے ہیں اورعالمی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔پیپلزپارٹی کے رہنماخورشید شاہ کے بیٹے کی گرفتاری کے حوالے سےسوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہاکہ احتساب کاعمل جاری ہے ۔حکومت انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ اگر وہ بے گناہ ہیں تو ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔وزیراعظم عمران خان نے واضح طورپر کہہ دیا ہے کہ نہ وہ کسی کے دباومیں آئیں گے او ر نہ کسی کو این آر او دیں گے۔دفاعی بجٹ کے حوالے سے احسن اقبال کے بیان پر انہوں نے کہاکہ احسن اقبال نے بجٹ کی کتاب پڑھی اور نہ ہی تقریر سنی ۔انہیں چاہیے کہ بیان دینے سے پہلے بجٹ کی کتاب تو پڑھ لیتے۔انہوں نے کہاکہ وزیرخزانہ نے واضح طورپر کہا ہے کہ حکومت منی بجٹ کاکوئی ارادہ نہیں رکھتی۔