اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج اور شور شرابہ کرتے ہوئے حکومتی بینچز کے سامنے آگئے، اسپیکر نشستوں پر واپس جانے کی ہدایت کرتے رہے، واپس نہ جانے پر اسپیکر نے سارجنٹ آرمز کو طلب کرلیا، شدید شورشرابے سے بچنے کیلئے
وزیر خزانہ شوکت ترین کو ہیڈ فون لگانے پڑے اور اپنی تقریر جاری رکھی۔جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے وفاقی بجٹ 2021-22مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور شورشرابا کیا گیا۔ بجٹ تقریر کے دور ان اپوزیشن اراکین نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔وزیر خزانہ کی تقریر کے دور ان اپوزیشن اراکین احتجاج کرتے ہوئے حکومتی بینچز کے سامنے آگئے اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن اراکین کو واپس اپنی نشستوں پر جانے کا کہا تاہم اراکین احتجاج اور شدید نعرے بازی کرتے رہے جس کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی کو سارجنٹ آرمز کو طلب کرلیا۔ اجلاس کے دور ان اپوزیشن کے شدید شورشرابے سے بچنے کیلئے وزیر خزانہ شوکت ترین کو ہیڈ فون لگانے پڑے اور اپنی تقریر جاری رکھی۔ اپوزیشن اراکین گو نیازی گو، مک گیا تیرا شو نیازی وغیرہ کے نعرے لگارہے تھے۔اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دور ان حکومتی اراکین ڈیسک بجا تے رہے۔وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن بجٹ پڑھ کر اپنی تجاویز دے، شور شرابہ تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔ اپنے بیان میں وفاقی فواد چوہدری نے مالی سال 22-2021 کے حوالے سے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ بجٹ کو پڑھ کر تجاویز دے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ پر 10، 15 دن بحث چلنی ہے۔