اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے پیش کئے جانے والے بجٹ میں 10سے12ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر نے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کریڈٹ کارڈ پر بھی تین سے پانچ سال کے لئے ٹیکس ریلیف زیر غور ہے۔بینکوں سے رقوم نکالنے ، کنٹریکٹ ، سپلائز اور تنخواہوں پر
ود ہولڈنگ ٹیکس جاری رہے گا ۔تنخواہوں پر ٹیکس تناسب کم کر نے یا قابل کٹوتی الاوئنسز کی بجٹ میں شمولیت زیر غور ہے ۔مقدمہ بازی کو کم کرنے کے لئے مختلف اقدامات زیر غور ہیں، اس سلسلے میں ٹیکس دہندگان کے مقدمات کا فیصلہ کر نے کے لئے اپیل کے مختلف مراحل مجموعی رقم کا 20 سے 50 فیصد ادائیگی کی بھی پیشکش کی جا سکتی ہے ۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق 7 سے 10 ودہولڈنگ ٹیکس مجموعی 50 ٹیکسوں کا 85 فیصد ہیں ۔اب ملک میں کاروبار کے لئے سہولتیں بہم پہنچانے کے لئے ایف بی آر ایسے نصف ٹیکس ختم کر نے پر غور کر رہا ہے ۔ان تمام ود ہولڈنگ ٹیکسوں کو بھی ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جو مہنگائی کا باعث بنتے ہیں ۔ ایف بی آر کے تجزئے کے مطابق ود ہولڈنگ ٹیکس کا بڑا حصہ درآمدات ، تنخواہوں منقسم آمدن ، تنخواہوں ، مصنوعات پر ادائیگیوں ، خدمات ، برآمدات ، بجلی کے استعمال ، پراپرٹی سے آمدن ، اور دیگر کی مد میں حاصل ہو تا ہے ۔درآمدات پر ایف بی آر نے اب تک 400 ارب روپے حاصل کئے ہیں حکومت اسپیشل اکنامک زونز ( ایس ای زیڈز ) کو پانچ سال کے لئے ٹیکس استثنا دینا چاہتی ہے ۔