اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)راولپنڈی رنگ روڈ سیکنڈل نے اس وقت پورے ملک میں تہلکہ مچا رکھا ہے ، نامی گرامی شخصیات کا اس سیکنڈل میں نام لیا جارہا ہے ، کچھ کیخلاف ایکشن ہوچکا ہے اور بہت سارے لوگوں کیخلاف ابھی ایکشن باقی ہے ، رنگ روڈ منصوبے سے مستفید
ہونے والوں میں بلیو ورلڈ سٹی کا نام بھی سامنے آیا ہے ،یہی وہی بلیو ورلڈ سٹی ہے جس کے سی ای او سعد نذیر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی تھی اور انہیں کرونا ریلیف فنڈ کے لیے 2 کروڑ روپے کا چیک پیش کیا تھا، اس موقع پر سعد نذیر نے نیا پاکستان ہاوسنگ سکیم کے تحت 50 ہزار اپارٹمنٹس کی مفت زمین اور 5 ہزار گھر بنا کر دینے کا بھی اعلان کیا تھا، اس موقع کی تصویر اس وقت سوشل میڈیا پر دوبارہ سے وائرل ہو رہی ہے ، جس میں سعد نذیر کو وزیر اعظم عمران خان کو چیک دیکھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ جس پر لوگوں نے سوالات اٹھائے ہیں ۔ دوسری جانب راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل معاملہ ایوان بالا پہنچ گیا ،جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر کامران مرتضی نے رنگ روڈ اسکینڈل کی انکوائری کیلئے سینٹ میں تحریک التواء جمع کروادی ۔سینیٹر کامران مرتضی نے رنگ روڈ اسکینڈل پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کردیا۔ تحریک التواء میں کہاگیاکہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ رنگ روڈ اسکینڈل پر بحث کی جائے، پارلیمانی کمیٹی رپورٹ تیار کرے اس واقعہ میں کون ملوث ہے۔ تحریک التواء میں کہاگیاکہ ضلعی انتظامیہ، آر ڈی اے کا اس واقعہ میں کیا کردار رہا ہے ، نیب اور ایف ائی اے نے اس واقعہ میں ابتک کیا تفتیش کی۔