نیویارک(این این آئی)بدنام زمانہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین نے 2018 میں سابق وزیراعظم عمران خان کو امن کیلئے خطرہ قرار دیا تھا، یہ بیان اْن دنوں سامنے آیا جب پی ٹی آئی نے پاکستان کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔تفصیلات کے مطابق امریکی ڈیموکریٹس کی جانب سے بدھ کے روز ایوانِ نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی پر جاری کیے گئے ای میلز کے مطابق، جیفری ایپسٹین نے 31 جولائی 2018 کو ایک نامعلوم فرد کے ساتھ اپنی ای میل گفتگو میں پی ٹی آئی کے بانی کا ذکر کیا۔2019 میں امریکی محکمہ انصاف نے مین ہیٹن میں جیفری ایپسٹین پر کم عمر لڑکیوں کی اسمگلنگ کے الزامات عائد کیے تھے، ایپسٹین نے الزامات سے انکار کیاتاہم رواں برس66 سال کی عمر میں مقدمے کی سماعت سے قبل ہی اس نے خودکشی کر لی۔
متعدد موضوعات پر مشتمل ای میل گفتگو میں جیفری ایپسٹین نے لکھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن اب تک مہربان رہے ہیں، انہوں نے طنزاً لکھا کہ امریکا کس طرح دوسروں کے انتخابات میں مداخلت کرتا ہے۔چند منٹ بعد، ایپسٹین نے اسی پیغام میں عمران خان اور ولادی پیوٹن دونوں کا ذکر کیا، اس ای میل میں انہوںنے کہاکہ پیوٹن نے حکومتوں کو گرانے کے لیے قتل و غارت کی نشاندہی یا بغاوت کے لیے فنڈنگ نہیں کی جب کہ پاکستان میں عمران خان، ترک صدر طیب اردوان ، ایران کے خمینی، چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی صدر پیوٹن کے بنسبت امن کے لیے کہیں زیادہ بڑا خطرہ ہے۔ای میل کے جواب میں دوسرے شخص نے پوچھا ‘پاکستان والا پاپولسٹ’؟ جس پر ایپسٹین نے صرف اتنا جواب دیا کہ ‘انتہائی بری خبر’، بظاہر ان کا یہ اشارہ عمران خان کی طرف تھا۔دوسرے شخص نے پھر پوچھا کرکٹر ، وہ اسلام پسند سے بھی زیادہ خطرناک کیسے ہوسکتا ہے؟ایپسٹین نے جواب دیا کہ ڈونلڈ کو آئن اسٹائن بنا کر پیش کرتا ہے، سچ بولنے کے قابل نہیں، کٹر اسلامسٹ، گویا عمران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔
ایپسٹین نے دعویٰ کیا کہ وہ میری 2 دوستوں سے شادی کر چکا ہے، ایک جِمی گولڈ اسمتھ کی بیٹی، اْس پر زبردستی مذہب تبدیل کروایا۔ایپسٹین نے لکھا کہ یہ شخصیت پرستی کے کلٹس کے بارے میں تمہاری پیشگوئی سے مطابقت رکھتا ہے، وہ کرکٹ کپتان ہے، شطرنج کا کھلاڑی نہیں لیکن ہجوم کو جوش دلانے میں بہت ماہر ہے۔ای میلز کے مطابق، اس کے بعد گفت و شنید تقریباً 40 منٹ کے لیے رک گئی اور پھر کسی دوسرے موضوع پر دوبارہ شروع ہوئی۔آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ عمران خان کو سیاست میں آنے سے قبل دنیا کے عظیم ترین آل راؤنڈرز میں شمار کیا جاتا ہے، اْن کی سماجی زندگی، لندن کے اعلیٰ نائٹ کلبوں میں حاضری اور پلے بوائے شہرت کی وجہ سے وہ کافی معروف رہے۔جیفری ایپسٹین کی جاری کردہ تازہ ای میلز اس کے بااثر اور طاقتور شخصیات سے تعلقات کے غیر معمولی دائرے کو ظاہر کرتی ہے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اعلیٰ مشیر سے لے کر برطانیہ کے سابق شہزادے اینڈریو تک پھیلا ہوا تھا۔ایپسٹین کی ای میلز سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ ٹرمپ اس فنانسر کے جنسی استحصال سے آگاہ تھے اور یقیناً لڑکیوں کے بارے میں جانتے تھے تاہم امریکی صدر نے اپنے سابق دوست کی مبینہ کم عمر لڑکیوں کی اسمگلنگ کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی شمولیت یا علم سے انکار کیا ہے۔















































