ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

افغان پھلوں کی ایران کے راستے پا کستا ن برآمد کرنے کی کوشش ناکام

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (نیوز ڈ یسک ) حکومتِ پاکستان نے افغان پیداواری تازہ پھلوں کو ایران کے راستے ملک میں لانے کی ایک کوشش ناکام بنا دی۔ یہ راستہ اس لیے اختیار کیا جا رہا تھا تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کی بندش سے بچا جا سکے۔ اس وقت بین الاقوامی سرحدوں کی بندش کے باعث 5 ہزار 500 سے زائد افغان ٹرانزٹ کنٹینرز پاکستان میں رُکے ہوئے ہیں۔افغانستان کے لیے بڑھتی ہوئی رکاوٹوں کے باوجود یہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ کابل اب بھی بنیادی طور پر پاکستان کی تجارتی گزرگاہ پر انحصار کرتا ہے، چاہے وہ متبادل راستوں کی تلاش میں مصروف ہی کیوں نہ ہو۔اسی دوران پاکستان نے وسط ایشیائی ممالک کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے ازبکستان کو 5 فضائی کارگو اور 29 کنٹینرز چین کے راستے منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ اس بین الاقوامی معاہدے کے تحت کیا گیا ہے جسے تمام علاقائی ممالک نے قبول کر رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہنگامی نوعیت کا سامان فضائی طور پر جبکہ باقی کارگو زمینی راستے چین کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔افغانستان اپنی برآمدات کے لیے پڑوسی ممالک پر منحصر ہے کیونکہ سمندری بندرگاہوں تک اس کی براہِ راست رسائی نہیں۔ سرحدوں کی بندش سے افغان برآمدکنندگان، خصوصاً زرعی اجناس بیچنے والے کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تازہ پھل، سبزیاں اور خشک میوہ جات جیسے جلد خراب ہونے والے سامان کے لیے مختصر اور کم قیمت راستے ناگزیر سمجھے جاتے ہیں، طویل راستوں سے اخراجات بڑھنے کے ساتھ ساتھ نقصان کا خطرہ بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔کسٹمز حکام کے مطابق افغان نژاد پھلوں کو ایران کے راستے لانے کی کوشش ارلی ہارویسٹ پروگرام کا غلط استعمال تھی۔8 نومبر کو ایک درآمدکنندہ نے تقریباً 23 ملین ٹن وزنی پھلوں کی کھیپ ایران کے راستے کلیئر کرانے کی کوشش کی اور اس کے لیے تافتان کسٹمز پر خصوصی رعایت بھی مانگی۔ اس نے پلانٹ پروٹیکشن کا اجازت نامہ، افغان انوائس، فائیٹو سینیٹری سرٹیفیکیٹ اور دیگر برآمدی دستاویزات بھی جمع کروائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے یہ مؤقف اپنایا کہ چونکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان فی الحال کوئی باضابطہ دوطرفہ تجارت موجود نہیں، اس لیے اس پروگرام کے تحت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ نتیجتاً یہ کھیپ ملک میں داخل نہیں ہونے دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق افغانستان کے لیے روانہ ہونے والے 5 ہزار 500 سے زائد کنٹینرز یا تو سڑکوں پر کھڑے ہیں یا کراچی بندرگاہ پر موجود ہیں۔ تقریباً 4,650 کنٹینرز بندرگاہوں اور زمینی راستوں پر پھنسے ہوئے ہیں جہاں سرحدی صورتحال کے باعث کلیئرنس روک دی گئی ہے۔ اگرچہ پاکستان نے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کو معطل نہیں کیا، لیکن بارڈر رش سے بچنے کے لیے کلیئرنس کا عمل عارضی طور پر سست کر دیا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران یا وسط ایشیا کے راستے تجارت افغانستان کے لیے فی الحال معاشی طور پر فائدہ مند نہیں۔ ایران کی چابہار بندرگاہ یا ترکمانستان و ازبکستان کے راستے جانے سے سفر طویل ہو جاتا ہے اور ٹرانسپورٹ اخراجات 30 سے 50 فیصد تک بڑھ سکتے ہیں، جس سے برآمدات کی لاگت کئی گنا زیادہ ہوجاتی ہے۔افغان درآمدات کی بندش سے پاکستان میں مہنگائی پر زیادہ اثر نہیں پڑا۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے مطابق 6 نومبر تک ہفتہ وار مہنگائی میں 0.6 فیصد کمی ہوئی جبکہ ٹماٹر کی قیمت میں 38 فیصد، پیاز میں 5 فیصد اور لہسن میں 3.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…